جمعرات‬‮ ، 04 دسمبر‬‮ 2025 

اکیلا عمران ٹائیگر ہی میدان سیاست میں دھاڑ رہا ہے، سیاسی مخالفوں کو کیسے ناک آئوٹ، میڈیا کو کیسے چپ کرایا گیا؟سہیل وڑائچ نے پی ٹی آئی حکومت کی 100روزہ کارکردگی سے متعلق بڑا انکشاف کر دیا

datetime 1  دسمبر‬‮  2018 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پی ٹی آئی کی حکومت نے دو روز قبل اپنی 100روز مکمل ہونے پر حکومتی کارکردگی کا جائزہ عوام کے سامنے رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اسلام آباد کے جناح کنونشن سینٹر میں ایک تقریب کا انعقاد کیا تھا جس میں وزیراعظم عمران خان اور وفاقی کابینہ کے وزرا نے شرکت کی اور اس موقع پر حکومتی کارکردگی کا جائزہ پیش کیا گیا اور آئندہ کے

پلان سے عوام کو آگاہ کیا گیا۔ حکومتی کارکردگی کے حوالے سے معروف صحافی، تجزیہ کار اور کالم نگار سہیل وڑائچ اپنے کالم میں لکھتے ہیں کہ نفرت، محبت اور تعصب سے بالاتر ہو کر عمران حکومت کے پہلے سودنوں کا جائزہ لیا جائے تو اس میں بہت سی کامیابیاں اور بہت سی کمزوریاں نظر آتی ہیں۔ عمران خان نے ان 100دنوں میں دبنگ سیاست کی ہے۔ اپنے سیاسی مخالفوں کو دیوار سے لگا دیا ہے۔ کرپشن کرپشن کا راگ اتنا اونچا ہو گیا ہے کہ شہباز شریف جو، ن لیگ والوں کے رول ماڈل تھے ، گرفتار ہو گئے ۔آصف زرداری صاحب جو،صدارت کے بعد سے بہت بڑے سیاسی مقام پر فائز ہو گئے تھے، ایف آئی اے اور دوسرے اداروں کی انکوائریاں بھگت رہے ہیں بلاول بھٹو کو بھی نوٹس جا ری ہورہے ہیں اور انکوائری کیلئے بلایا جا رہا ہے۔ نواز شریف اور مریم ضمانت پر رہا ہوئے ہیں لیکن آئے دن عدالتوں میں حاضر ہو رہے ہیں۔ عمران خان کو یہ کریڈٹ جاتا ہے کہ اس نے اپنے مخالفوں کو ناک آئوٹ کر کے رکھ دیا ہے حالانکہ اگر سیاسی تاریخ کا جائزہ لیں تو 2008ء سے لیکر 2017ء تک پورے 9سال سیاستدانوں کی پکڑ دھکڑ بند رہی اور اس طویل عرصے میں کوئی ایک بھی سیاسی مخالف جیل میں نہیں ڈالا گیا۔ مگر اس وقت کی صورتحال یہ ہے کہ اکیلا عمران ٹائیگر ہی میدان سیاست میں دھاڑ رہا ہے اور اس کے سیاسی مخالف اپنے زخم چاٹ رہے ہیں۔

گزشتہ 16سال سےمیڈیا اور حکومتوں کے تعلقات میں بہت سےاتار چڑھائو آتے رہے ان جنگوں کا آخری نتیجہ ہمیشہ میڈیا کے حق میں نکلتا رہا لیکن عمران حکومت اس کش مکش میںفتح یاب دکھائی دے رہی ہے، چاہے وقتی طور پر ہی سہی عمران حکومت نے میڈیا کو بے دست و پا کر کے رکھ دیا ہے۔تیسری بڑی کامیابی سفارت کاری کے محاذ پر ہوئی ہے گو اس میں منصوبہ بندی یا فیصلہ سازی

سے زیادہ عمران خان کی خوش قسمتی کا ہاتھ ہے جو کام بے نظیر بھٹو اور نواز شریف اپنی شدید خواہش کے باوجود نہ کر سکے وہ بآسانی کرتار پور کوریڈور سے ہو گیا اور یوں بغیر بہت زیادہ کوشش کئے عمران خان کو اس کا کریڈٹ مل گیا ہے ۔ اس راہداری کے کھولنے کی ٹائمنگ ایسی ہے کہ عمران حکومت کے پہلے سو دن کو خواہ مخواہ بڑھاوا مل گیا ہے۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…