بدھ‬‮ ، 22 جنوری‬‮ 2025 

سندھ میں کرشنگ سیزن شروع کرنے والی شوگرملوں کا کاشت کاروں کو130 روپے فی من سے زائد نرخ اداکرنے سے انکار

datetime 28  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پنگریو( این این آئی)سندھ میں کرشنگ سیزن شروع کرنے والی شوگرملوں نے کاشت کاروں کو130 روپے فی من سے زائد نرخ اداکرنے سے انکارکردیا ہے اورایک سوتیس روپے سے زائد نرخ کی ادائیگی کوحکومت سندھ کی سبسڈی کی فراہمی سے مشروط کردیا ہے سندھ میں ماہ نومبر اختتام پزیرہونے کی طرف گامزن ہے مگراس کے باوجودصوبے کی اکثرشوگرملوں نے کرشنگ سیزن تاحال شروع نہیں کیا۔

سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے شوگرمل مالکان کوشوگرملیں تیس نومبرتک چلادینے کے احکامات پر صوبے کے زیادہ ترشوگرمل مالکان نے عمل نہیں کیاجبکہ کرشنگ سیزن شروع کرنے والی شوگرملوں نے کاشت کاروں کودونوں ہاتھوں سے لوٹنا شروع کردیا ہے اور کاشت کاروں کے مطالبے دوسوروپے فی من کے برعکس ایک سوتیس روپے فی من کے حساب سے گنا خریداجارہا یے جس کی وجہ سے کرشنگ سیزن شروع کرنے والی شوگرملوں کوگنا سپلائی کرنے والے کاشت کاروں میں شدیدتشویش کی لہردوڑگئی ہے کرشنگ سیزن شروع کرنے والی شوگرملوں کی انتظامیہ نے کاشت کاروں سے کہا ہے کہ اگرحکومت سندھ نے پاکستان شوگرملز ایسوسی ایشن پاسما کے مطالبے کے مطابق صوبے کی شوگرملوں کوسبسڈی فراہم کی توکاشت کاروں کوایک سوساٹھ روپے فی من کے حساب سے گنے کی رقم اداکی جائے گی بصورت دیگر ایک سوتیس روہے فی من کے حساب سے ہی ادائیگی کی جائے گی شوگرمل مالکان کی ان مانیوں پر کاشت کاروں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ شوگرمل مالکان نہ توانتظامی اورنہ ہی عدالتی احکامات پرعمل کررہے ہیں اورمن مانیاں کرنے کی تاریخ کو دہرارہے ہیں جس کی وجہ سے کاشت کاروں کوزبردست معاشی نقصانات کاسامنا کرنا پڑرہا ہے کاشت کاروں نے کہا ہے کہ صوبے میں کرشنگ سیزن شروع کرنے والی شوگرملیں گنے کے نرخ ایک سوتیس تاایک سوچالیس روہے فی من

کے حساب سے ادائیگی کررہی ہیں جوکہ کاشت کاروں کے ساتھ مذاق ہے اس ریٹ پرگنا سپلائی کرنے سے گنے کے کاشت کارمقروض ہورہے ہیں انہوں نے کہا کہ پانی کی شدیدقلت کے باعث گنے کی فصل پہلے ہی بری طرح متاثرہوئی ہے دوسری طرف شوگرملوں کی جانب سے گنے کے نرخ دوسوروپے فی من کے بجائے ایک سوتیس روپے مقرر کرنے کے باعث گنے کی فصل پرآنے

والے اخراجات بھی پورے نہیں ہوسکیں گے اورکاشت کاردوہرے نقصان کاشکارہوجائیں گے کاشت کاروں نے وزیراعلیٰ سندھ اورچیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سے اپیل کی کہ سندھ میں شوگرملوں کی من مانیوں اورکاشت کاردشمنی کانوٹس لیاجائے اورگنے کے نرخ دوسوروپے فی من مقرر کرکے کرشنگ سیزن شروع نہ کرنے والی شوگرملیں فوری طورپر چلانے کے اقدامات کیے جائیں۔

موضوعات:



کالم



ریکوڈک میں ایک دن


بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…