بدھ‬‮ ، 02 جولائی‬‮ 2025 

ڈیم فنڈ کے پیسے کے استعمال اور خرچ پر نظر کیسے رکھی جائیگی؟ چیف جسٹس نے عوام کی بڑی پریشانی حل کردی

datetime 27  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(آن لائن)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ بلا امتیاز احتساب کے بغیر کوئی راستہ نہیں ‘ نیب قوانین میں بہتری کی گنجائش ہے ‘چیئرمین نیب کیساتھ رابطہ ہے انہیں بتاتے ہیں یہ چیزیں شفاف تحقیقات سے ہٹ کر ہیں‘ ڈیم فنڈ ریزنگ میں اوورسیز پاکستانیوں نے محبت کامظاہرہ کیا ۔منگل کو لندن میں نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ عوام محنت کرکے ٹیکس دیتے ہیں۔

لوگوں کو پاکستان میں لوٹ کھسوٹ کی اجازت نہیں دے سکتے ۔انہوں نے کہا کہ پیسہ باہر کیوں اور کیسے چلا گیا، اس میں کوتاہی کس کی ہے، جواب وہی دے سکتے ہیں ،پیسہ واپس لانے کے لیے ہم نے بہت اقدامات اٹھائے ہیں اور ایف آئی اے، ایف بی آر، اسٹیٹ بینک اور فنانس ڈویژن اس معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں ۔جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ پاکستان سے باہر بھیجا گیا پیسہ واپس لانے کے لیے گورنر اسٹیٹ بینک کی سر براہی میں ٹیم بنا دی گئی ہے،جو اگلے ہفتے رپورٹ پیش کریگی ۔چیف جسٹس نے کہا کہ نیب قوانین میں بہتری کی گنجائش ہے اور اس کے لیے مقننہ کو اقدامات اٹھانے ہوں گے ۔ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کیساتھ بھی رابطہ ہے اور انہیں زحمت بھی دیتے ہیں، انہیں بتاتے ہیں کہ یہ چیزیں شفاف تحقیقات سے ہٹ کر ہیں ۔چیف جسٹس نے کہا کہ اگر مجھے کسی غیر منصفانہ اقدام کا پتہ چلتا ہے تو اس پر تبصرہ ضرور کرتا ہوں ۔انہوں نے بتایا کہ برطانیہ کیساتھ جو پروٹوکول سائن ہوا ہے، اس کے تحت پاکستانیوں کی جائیدادوں سے متعلق بے انتہا معلومات ملی ہیں۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں جائیداد رکھنے والے افراد اپنی وضاحت پیش نہیں کر رہے تھے، میں نے برطانیہ میں جائیداد رکھنے والے 15 افراد کو منتخب کیا تھا، جن میں سے 7 افراد پیش ہوگئے اور اس حوالے سے مزید تحقیق ہو رہی ہے ۔جسٹس ثاقب نثار نے بلاامتیاز احتساب کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں سپریم کورٹ میں یہ نظر نہیں آتا کہ کون کس کی طرف ہے۔

ہمیں صرف قانون نظر آتا ہے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈیم فنڈ کے پیسے کے استعمال اور خرچ پر نظر رکھنے کے لیے بینچ بنانے کا بھی سوچ رہے ہیں تاکہ یہ پیسے کسی اور مد میں بھی خرچ نہ کیے جاسکیں ۔چیف جسٹس نے ڈیم فنڈ ریزنگ کے تجربے کو بہترین قرار دیتے ہوئے کہا کہ مجھے پذیرائی ملی اور جو رقوم جوعطیات کی گئیں یہ بے مثال قدم ہے۔اس موقع پر انہوں نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو بھی سراہا اور کہا کہ ڈیم فنڈ ریزنگ میں اوورسیز پاکستانیوں نے محبت کامظاہرہ کیا ۔واضح رہے کہ چیف جسٹس ثاقب نثار اِن دنوں برطانیہ کے دورے پر ہیں، جہاں وہ مختلف شہروں میں فنڈ ریزنگ تقریبات میں شرکت کر رہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…