لاہور( این این آئی)پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے گروپ لیڈر عبد اللطیف ملک نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت مارچ میں شنگھائی ڈوموٹیکس میں سٹالز لگانے کے خواہشمندوں کی مالی معاونت کرے تاکہ بین الاقوامی نمائش میں پاکستانی مصنوعات کی موجودگی کویقینی بنایا جا سکے،خطے کے ممالک کا مقابلہ کرنے کیلئے مصنوعات کی پیداواری لاگت میں کمی کی جائے۔
پاک چین فری ٹریڈ ایگریمنٹ کیلئے پاکستان کو موثر انداز میں حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایسوسی ایشن کے رہنماؤں کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر سینئر وائس چیئرمین اعجاز الرحمان،کارپٹ انسٹی ٹیوٹ کے چیئرمین سعید خان ،سینئر ممبر ریاض احمد، قمر ضیاء ، اکبر ملک اور دیگر بھی موجود تھے۔ اجلاس میں کارپٹ انڈسٹری کو درپیش مشکلات اور ان کے حل کیلئے تجاویز پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔عبد اللطیف ملک نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان غیر ملکی دوروں میں چیمبرز اور ایسوسی ایشنز کے عہدیداروں کو بھی ہمراہ لے کر جائیں جس سے دو طرفہ تجارت کوفروغ دینے میں مدد ملے گی ۔حکومت مختلف ممالک میں منعقدہ بین الاقوامی نمائشو ں میں پاکستانی وفود کی شرکت کو یقینی بنانے کیلئے بھی بھرپورمعاونت فراہم کرے۔ مارچ میں شنگھائی ڈوموٹیکس میں سٹالز لگانے کے خواہشمندوں کی مالی معاونت کی جائے اور 80/20کے فارمولے کا اطلاق کیا جائے تاکہ بین الاقوامی نمائش میں پاکستانی مصنوعات کی موجودگی کویقینی بنایا جا سکے۔عبد اللطیف ملک نے کہا کہ زیادہ پیداواری لاگت کی وجہ سے پاکستانی مصنوعات کو عالمی مارکیٹوں میں اپنی جگہ بنانے کا چیلنج درپیش ہے ۔ حکومت پیداواری لاگت میں کمی کے ساتھ ایکسپورٹرز کو سہولیات اور مراعات دے جس کے انتہائی دورس نتائج برآمد ہوں گے۔