ٹوکیو(آئی این پی)جاپان کے سائبر سیکیورٹی کے نئے وزیر یوشی تاکا سکورادا سانے کہا ہے کہ انہوں نے زندگی میں کبھی کمپیوٹر کا استعمال نہیں کیا، سائبر سیکیورٹی کے وزیر کو اس پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، دوسری جانب مساتو ایمائی نے اس جواب پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یہ بات ناقابل یقین محسوس ہوتی ہے کہ جو شخص ملک کی سائبر سیکیورٹی کا سربراہ ہے ۔
اس نے زندگی میں کبھی انٹرنیٹ استعمال نہیں کیا۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق کیا آپ موجودہ دور میں کسی ایسے شخص سے ملے ہیں۔ جس نے تمام تر سہولیات میسر ہونے کے باوجود زندگی میں کبھی کمپیوٹر استعمال نہ کیا ہو؟ یقیناًنہیں۔آئیے ہم آپ کو ایسے ایک شخص سے ملاتے ہیں جس نے دعوی کیا ہے کہ اس نے اپنی زندگی میں کبھی کمپیوٹر استعمال نہیں کیا اور یہ موصوف کوئی اور نہیں بلکہ جاپان کی سائبر سیکیورٹی کے نئے وزیر ہیں۔ٹیکنالوجی کی دنیا میں نت نئی ایجاد میں مہارت رکھنے جاپان کے ایک وزیر کی جانب سے یہ انکشاف وہاں کے عوام کے لیے کسی بڑے دھچکے سے کم نہ تھا، خصوصا اس لیے کیونکہ یوشی تاکا سکورادا سائبر سیکیورٹی کے نئے وزیر کے عہدے پر تعینات کیے گئے ہیں۔کیوڈو نیوز کے مطابق ایوان زیریں میں ایک قانون دان مساتو ایمائی کی جانب سے کیے گئے سوال کے جواب میں یوشی تاکا نے بتایا کہ وہ جب سے 25 سال کی عمر کو پہنچے اور خود مختار ہوئے، وہ اپنے اسٹاف اور سیکریٹریز کو ہدایات جاری کر دیتے ہیں، انہوں نے کبھی کمپیوٹر کو ہاتھ نہیں لگایا۔68 سالہ وزیر کو گزشتہ ماہ ہی یہ ذمے داری سونپی گئی تھی اور یوشی تاکا کو اس کے ساتھ ساتھ 2020 کے ٹوکیو اولمپکس کی تیاریوں کے سلسلے میں ملک کے انسداد ہیکنگ سسٹم کے نگراں بھی مقرر کیا گیا۔مساتو ایمائی نے اس جواب پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یہ بات ناقابل یقین محسوس ہوتی ہے کہ جو شخص ملک کی سائبر سیکیورٹی کا سربراہ ہے، اس نے زندگی میں کبھی انٹرنیٹ استعمال نہیں کیا۔البتہ جاپان کے عوام اور قانون دانوں کی جانب سے شدید تنقید کے باوجود نئے سائبر سیکیورٹی سربراہ کا کہنا تھا کہ ان کے دیگر عہدیداروں کے پاس درکار تجربہ موجود ہے اور میں پر اعتماد ہوں کہ ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔اس معاملے پر جاپان کے سوشل میڈیا پر بھی وزیر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا البتہ کچھ لوگوں نے اس چیز کا مثبت پہلو نکالتے ہوئے یہ منطق بھی پیش کی کہ کم از کم یوشی تاکا کو ہیک نہیں کیا جا سکے گا۔