اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) قوت بینائی سے محروم پاکستانی عدلیہ کی تاریخ کے پہلے جج سلیم یوسف نے تربیتی ڈیوٹی شروع کر دی، سینئر جج کی سرپرستی میں دن بھر مختلف مقدمات کی سماعت،سینئر وکلا کی جانب سے جج سلیم یوسف کی مختلف آبزرویشن پر اظہار ستائش، عدلیہ میں بہترین اضافہ قرار دیدیا۔ تفصیلات کے پاکستان کی عدالتی تاریخ کے پہلے قوت بینائی سے محروم سول جج
سلیم یوسف نے تربیتی ڈیوٹی کا آغاز کر دیا ہے۔ ان کی پہلی تعینات جوڈیشل کمپلیکس راولپنڈی میں ہوئی ہے جہاں انہوں نے سینئر جج کی عدالت میں ان کی سرپرستی میں مختلف مقدمات سنے۔ اس دوران سلیم یوسف نے کئی آبزرویشنز بھی دیں۔ راولپنڈی بار کے وکلا کی جانب سے سلیم یوسف کی تعینات پر خوشی کا اظہار کیا گیا ہے۔ سول جج سلیم یوسف آئندہ ماہ آزاد حیثیت سے سول عدالت میں مقدمات کی سماعت شروع کریں گے موجودہ کیسوں کی سماعت عملی تربیت کا حصہ ہے۔سلیم یوسف نے لاہور کے رہائشی ہیںاور پیدائشی طور پر بصارت سے محروم ہیں۔ سلیم یوسف نے اپنی اس معذوری کو آڑے نہ آنے دیا اور پنجاب یونیورسٹی سے ایل ایل بی کے امتحانات میں گولڈ میڈل بھی حاصل کیا۔ 3 سال بعد یوسف سلیم نے سول جج کا امتحان دیا اور پہلے نمبر پر رہے لیکن نابینا ہونے کی وجہ سے انٹرویو میں رہ گئے۔ سال بعد یوسف سلیم نے سول جج کا امتحان دیا اور پہلے نمبر پر رہے لیکن نابینا ہونے کی وجہ سے انٹرویو میں رہ گئے۔تاہم چیف جسٹس میاں ثاقب نثارنے لاہور ہائیکورٹ کو یوسف سلیم کا انٹرویو دوبارہ لینے کا حکم دے دیا۔یاد رہے کہ نابینا وکیل سلیم کو سیلیکشن کمیٹی نے سول جج کے عہدے کے لیے مسترد کردیا تھا۔راولپنڈی کے سینئر وکلا نے سلیم یوسف کو مقدمات کی سماعت کے دوران مختلف آبزرویشنز پر ستائش کا اظہار کرتے ہوئے انہیں عدلیہ میں بہترین اضافہ قرار دیا ہے۔