جمعرات‬‮ ، 23 اکتوبر‬‮ 2025 

جلسوں میں احادیث اور آیات سنانے والے تحریک انصاف کے اہم رہنما کے کرتوت منظر عام پر، کیا حرکتیں کرتے رہے؟ افسوسناک انکشافات

datetime 5  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) معروف صحافی و کالم نگار ہارون الرشید  اپنے کالم مائل بہ خودکشی میں لکھتے ہیں کہ ایک مذہبی لیڈر اور اس کے ساتھیوں نے جو کیا سو کیا۔ دوسرے مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والی‘ بظاہر اس کی حریف مذہبی جماعتیں‘ اس کی ہمنوا کیسے ہو گئیں۔ سینیٹر سراج الحق، مولانا فضل الرحمن اور مولانا سمیع الحق اس کی حمایت میں کیوں آ کھڑے ہوئے؟ اسلامی جمعیت طلبہ کیوں سڑکیں بند کرنے لگی۔

ان میں سے بعض نے سرکارؐ کا وہ فرمان ضرور سنا ہوگا‘ راستے بند کرنے کی جو ممانعت کرتا ہے۔ رازداری میں پوچھئے تو ممکن ہے کہ وہ اسے گم کردہ راہ قرار دیں۔ پھر کیوں؟ پھر کیوں؟ کیایہ عشقِ رسولؐ کی کرامت تھی کہ اپنی زندگیاں انہوں نے خطرے میں ڈال دیں؟ کیا یہ غلبے کی قدیم انسانی جبلت ہے؟ کیا یہ بلیک میلنگ کا راستہ نہیں۔ کیا وہ یہ جتلانے کے آرزومند تھے کہ انہیں اگر نظر انداز کیا جائے گا۔ ان سوالوں کے جواب مختلف ہو سکتے ہیں۔ یہ ادراک اور علم کی سطح سے متعلق ہے۔ اندازِ فکر کی بات ہے۔ یہ تو مگر آشکار ہے کہ ان میں سے بہت سے‘ اللہ اور اس کے رسولؐ کا نام کاروبارِ دنیا کے لئے برتنے کے خوگر ہیں۔بہاولپور کے جلسہ عام میں‘ جماعت اسلامی سے تحریک انصاف کا رخ کرنے والا لیڈر‘ احادیث سنا رہا تھا‘ آیات سنا رہا تھا۔ عمران خان نے برا سا منہ بنایا اور کہا ”مذہب کا استعمال‘‘۔ بعد ازاں اس آدمی کے بارے میں کہا گیا کہ اس نے ٹکٹیں بیچیں اور لاکھوں کمائے۔ وہ اپنی پارٹی کے لبرل اور سیکولر لیڈروں سے مختلف ثابت نہ ہوا۔ اگر نماز‘ روزہ‘ تلاوت اور سیرتؐ کا مطالعہ بھی ایک آدمی کو رزقِ حرام سے نہیں ر وکتا تو اس کے بارے میں کیا رائے قائم کی جائے؟ کیا رحمۃ اللعالمین کے اس ارشاد کا انطباق‘ اس پہ نہ ہوگا: بدترین لوگ وہ ہیں‘ دنیا کے لیے جو دین کو بیچ دیتے ہیں۔حالیہ دھرنے پر معروف صحافی نے لکھا کہ زعم تقویٰ اور خبطِ عظمت کی کوئی حد ہے کہ اپنے سوا‘ سب کو آدمی گنہگار بلکہ جرائم پیشہ گردانے۔ اپنے اور اپنے حامیوں کے سوا۔ بغاوت کا اعلان کرے۔ ججوں اور جنرلوں کو غیر ملکیوں کا مہرہ قرار دے۔ تحقیق کے بغیر محض شک و شبہ کی بنا پر۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کنفیوز پاکستان


افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…