بدھ‬‮ ، 09 اکتوبر‬‮ 2024 

گاڑیوں کے بعد جہازوں کی نیلامی،حکومت نے بڑافیصلہ کرلیا

datetime 31  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے 120 شعبہ جات کا نصاب تشکیل دے دیا ہے‘ ملک میں یکساں نصاب لاگو کیا جائیگا۔بدھ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر برائے تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود نے کہا کہ ملک بھر میں کم از کم معیارات کو یقینی بنانے اور یکسانیت برقرار رکھنے کے لئے نصاب پر نظرثانی کی جارہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی سطح پر نصاب میں تسلسل سے بہتری لائی جاتی ہے۔ ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے 120 شعبوں کا نصاب تشکیل دے دیا ہے جبکہ باقی ہر کام جاری ہے۔ سکولوں کے نصاب پر بھی کام کر رہے ہیں اور ملک میں ایک نصاب لاگو ہوگا۔وزیر برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ کابینہ ڈویژن کے پاس دو یو ایچ ایک ایچ ہیلی کاپٹرز اور چھ اے ڈبلیو ہیلی کاپٹرز موجود ہیں۔ یہ جہاز قدرتی آفات کی صورت میں ریلیف مشنوں‘ ناقابل رسائی اور برفانی علاقوں میں رسد‘ سمگلنگ کے انسداد کی نگرانی اور دیگر کاموں کے لئے استعمال کئے جاتے ہیں اس وقت چھ ایوی ایشن سکواڈرن صوبائی حکومت اور تنظیموں کی استدعا پر وزیراعظم کی منظوری سے تعیناتیوں کے علاوہ قدرتی آفات اور وی وی آئی پی مشنز کے دوران ریسکیو اور بازیابی کی ذمہ داری نبھانا ہے۔ ان میں سے چار جو ناقابل استعمال جہاز ہیں ان کے آکشن کرنے اور ان کو کسی دوسرے ادارے کے حوالے کرنے سمیت دیگر آپشنز پر بھی غور کیا جارہا ہے۔ اس حوالے سے کمیٹی کام کر رہی ہے۔ ماضی میں ہیلی کاپٹر دہی اور سری پائے لانے کے لئے استعمال کئے گئے۔ اب ایسا نہیں ہوگا۔ وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پوری طرح فعال ہے۔ پچھلے دنوں میں چند مسائل سامنے آئے ہیں‘ نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر عملہ تعینات کردیا گیا ہے۔ پی آئی اے 46 مسافتوں پر جاتی ہے۔ ایک وقت تھا کہ ہم 60 مسافتوں پر جاتے تھے۔

اس وقت بین الاقوامی سطح پر صرف 26 مسافتوں پر پروازیں جارہی ہیں۔ نئے پاکستان میں پی آئی اے کا کھویا ہوا وقار بحال کریں گے۔ ڈی آئی خان‘ تربت اور چترال کے لئے دوبارہ پروازیں شروع کریں گے۔وزیر برائے قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈویژن شفقت محمود نے کہا کہ وفاقی حکومت نے قومی زبان کو فروغ دینے اور اس کی ترویج کے لئے ادارہ برائے فروغ قومی زبان چار اکتوبر 1979ء میں قائم کیا گیا تھا۔

وفاقی حکومت نے قومی زبان کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کے لئے یکم ستمبر 2015ء کو وفاقی اراکین پر مشتمل ایک کمیٹی قائم کردی تاہم بعد ازاں یہ کمیٹی غیر مؤثر ہوگئی۔ ہمیں قومی زبان کے فروغ اور اس کو رائج کرنے کے لئے نیک نیتی سے کام کرنا چاہیے۔ ہم اس حوالے سے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔ اسمبلی سمیت ہر فورم پر اردو زبان استعمال کی جانی چاہیے۔وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود نے کہا کہ وفاقی اردو یونیورسٹی برائے آرٹس‘ سائنس و ٹیکنالوجی اسلام آباد کے کیمپس کی تعمیر کا آغاز چار مئی 2018ء کو ہوا۔

فیز ون میں ایڈمنسٹریشن اور اکیڈمک بلاکس کی تعمیر کے لئے 602.884 ملین روپے کا ٹھیکہ اپریل 2018ء میں دیا گیا۔ ابھی یہ کام چار مئی 2018ء میں شروع ہوا اور یہ منصوبہ تیس جنوری 2020ء تک مکمل ہوگا۔ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے لئے جو بجٹ مختص کیا گیا ہے وہ برقرار رکھنے کے لئے کوشاں ہیں۔ ماضی کی حکومتوں نے خزانہ کے ساتھ جو کیا ہے اس صورتحال میں ضروری منصوبوں کو مکمل کریں گے۔ افسوس کی بات ہے کہ ہماری یونیورسٹیوں کا معیار تعلیم عالمی معیار کے برابر نہیں‘ ہم ہائیر ایجوکیشن سمیت ہر سطح پر معیاری تعلیم فراہم کرنے کے خواہاں ہیں۔

ہماری خواندگی کی شرح 58 فیصد ہے۔ وزیر برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن معیاری سروس کیو او ایس کے سروے کے ذریعے سیلولر آپریٹر کی کارکردگی کی نگرانی کرتی ہے۔ کال منقطع ہونے کا ٹیکسیشن کا کوئی تعلق نہیں۔ یہ قدرتی عمل ہے اس کا تعلق نیٹ ورک سے ہے۔ ایسے واقعات دور دراز علاقوں میں سامنے آتے ہیں لیکن کال منقطع ہونے کے واقعات کی شرح انتہائی کم ہے تاہم اس حوالے سے بہتری کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔ فاٹا میں حالات معمول پر آچکے ہیں۔ فاٹا کا خیبر پختونخوا کا انضمام کا عمل جاری ہے۔

فاٹا اور آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں سیلولر نیٹ ورک کو توسیع دی جائے گی۔ وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ آئین پاکستان کے تحت ملک کے دفاعی اداروں پر بات نہیں کی جاسکتی ہے۔ وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل نے کہا کہ دو ستمبر 2018ء کو وزراعظم پاکستان کی جانب سے شروع کی گئی شجرکاری برائے یوم پاکستان کے دوران کل 2.48 ملین پودے لگائے گئے۔ وفاقی حکومت نے ملک میں مہم چلانے کے لئے بین الصوبائی رابطہ کیا، متعلقہ صوبے اور علاقائی مہم میں حصہ لینے کے لئے اپنے وسائل استعمال کریں گے۔ عوام اور اداروں نے اپنے وسائل سے پودے لگائے اور خود ان کی دیکھ بھال کر رہے ہیں۔

کلین اینڈ گرین پاکستان اور شجرکاری مہم وزیراعظم عمران خان کے وژن کی عکاس ہے۔ وزیراعظم عمران خان صرف سیاسی فائدہ نہیں سوچتے وہ آئندہ آنے والی نسلوں کا سوچتے ہیں۔ اس دوران اپوزیشن ارکان کی جانب سے جواب تسلی بخش نہ قرار دیتے ہوئے شور شرابا کیا گیا جس پر پرویز خٹک نے کہا کہ ایوان کا ماحول اچھا رکھیں۔ اگر آپ بات نہیں سن سکتے تو پھر کیا کیا جائے۔ پورا پاکستان دیکھ رہا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ خوشگوار انداز میں ایوان کی کارروائی چلنی چاہیے۔ پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات جویریہ ظفر نے کہاکہ کانٹینٹ کمیٹی کی سربراہی وزیر اطلاعات کر رہے ہیں۔ چاروں صوبائی وزرا اطلاعات اس کمیٹی میں شامل ہیں۔ کمیٹی کا مقصد آئین کے آرٹیکل 19 اور ضابطہ اخلاق کی روشنی میں صرف ٹی وی اشتہارات کی جانچ پڑتال کرنا ہے۔ ابھی تک کوئی اشتہار جاری نہیں کیا گیا۔ قواعد و ضوابط کے تحت اشتہارات جاری کئے جائیں گے۔

موضوعات:



کالم



ڈنگ ٹپائو


بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…