جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

جمال خشوگی قتل : قاتل کومکمل امریکی آشیر باد حاصل ہے،ایران

datetime 25  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران(آئی این پی)ایران کا کہنا ہے کہ جمال خشوگی کا بہیمانہ قتل امریکی حمایت کے بغیر نا ممکن ہے،صحافی کا قتل امریکہ کی سوچی سمجھی سازش ہے، سعودی حکمرانوں کی سیکیورٹی امریکہ کے مرہون منت ہے، سعودی حکمران طبقہ امریکہ کی مخالفت مول لینے کی ہمت نہیں رکھتا۔ بین الاقوامی ذرائع ابلاغ نے ایران کے سرکاری ٹی وی کے حوالے سے کہا ہے کہ ایرانی صدر حسن روحانی

نے کہا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کا بہیمانہ قتل امریکا کی حمایت کے بغیر ممکن نہیں۔ یہ بات انہوں نے ایرانی کابینہ کے اجلاس کی ملکی سرکاری ٹی وی پر نشر ہونے والی کارروائی کے دوران کہی۔ایران کے صدر روحانی نے اپنے بیان میں کہا،میں نہیں سمجھتا کہ کسی بھی ملک کے لیے اس قسم کی کارروائی کرنا امریکا کی مدد کے بغیر ممکن ہو سکتا ہے۔ خاشقجی کے قتل سے پہلے یہ سوچنا بھی ناممکن تھا کہ اس دور میں بھی ایسی ظالمانہ کارروائی اتنے منظم طریقے سے کی جا سکتی ہے۔روحانی کا کہنا تھا کہ یہ بات بالکل واضح ہے کہ ایسن سفاکانہ قتل کی منصوبہ بندی ایک ادارے نے کی تھی۔ ایرانی صدر نے سعودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا، وہ قبائلی گروپ جو اس وقت سعودی عرب پر حکمران ہے محدود سکیورٹی پر انحصار کرتا ہے اور یہ سیکیورٹی مارجن امریکا کی حمایت ہے۔ یہ سپر پاور امریکا ہی ہے جو ریاض حکومت کی اعانت کر رہا ہے۔سعودی حکام کی جانب سے ہفتہ 20 اکتوبر کو یہ تسلیم کر لیا گیا تھا کہ سعودی حکومت کے نقاد صحافی جو کئی روز سے لاپتہ تھے، استنبول میں قائم سعودی قونصل خانے میں دو اکتوبر کو مارے گئے تھے۔ قبل ازیں سعودی حکام کا یہی کہنا تھا کہ جمال خاشقجی قونصل خانے میں اپنا کام مکمل کر کے وہاں سے واپس لوٹ گئے تھے۔جمال خاشقجی امریکا میں خود ساختہ جلا وطنی اختیار کیے ہوئے تھے۔ سعودی حکومت کو خاشقجی کے قتل کے معاملے پر شدید عالمی تنقید کا سامنا ہے۔ منگل کے روز امریکی صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ سعودی حکام کی جانب سے جمال خاشقجی کے قتل کو جس انداز میں چھپانے کی کوشش کی گئی، وہ اپنی نوعیت کی بدترین مثال ہے۔ایران خطے میں اپنے حریف ملک سعودی عرب پر عالمی پیمانے پر ہونے والی اس تنقید پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔

دوسری جانب سعودی عرب اور بحرین نے پاسداران انقلاب ایران کو گزشتہ روز دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنے کا اعلان کیا تھا۔ سعودی نیوز ایجنسی کے مطابق اس کے ساتھ ہی ایران کی القدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی عبدالرضا شہلائی کے نام بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔اس پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے پاسداران انقلاب کے بریگیڈیئر جنرل اسماعیل کوسری نے کہا،ایسے اقدمات اٹھا کر سعودی حکومت ملکی اور بین القوامی سطح پر لوگوں کی توجہ خاشقجی کے قتل سے ہٹانا چاہتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…