لاہور ( این این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے بیرون ملک سے حاصل لیے گئے قرضوں کی تفصیلات منظر عام پر لانے اور حکومت کو بیرونی قرضے لینے سے روکنے کیلئے دائر درخواست پر وفاقی حکومت کو یکم نومبر کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔عدالت کے روبرو درخواست گزار اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ قانون کے مطابق جی ڈی پی 60 فیصد سے زائد قرضے نہیں لیے جا سکتے مگر (ن) لیگ کے دور حکومت میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے 80فیصد سے
زائد قرضے لیے جو کہ جرم ہے،بیرونی قرضوں کا حجم جی ڈی پی کی 80فیصد شرح تک پہنچ چکا ہے ،سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے جی ڈی پی کی حقیقی شرح چھپائی۔درخواست گزار کے مطابق بیرونی قرضوں کی وصولی سے مہنگائی کا جن بے قابو ہو جائے گا،قرضوں کی تفصیلات منظرعام پر لائے بغیر معاشی سمت کو درست نہیں کیا جا سکتا۔معزز عدالت سے استدعا ہے کہ قرضوں کی تفصیلات منظرعام پر لانے کا حکم دیا جائے اور مزید بیرونی قرضے لینے سے بھی روکا جائے ۔