اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) اٹک کے حلقہ این اے 56 میں پی ٹی آئی کی شکست اندرونی اختلافات اور پی ٹی آئی رہنما میجر ریٹائر طاہر صادق کی جانب سے ووٹرز کو مسلم لیگ ن کی حمایت کی ہدایت کرنا نکلا ، اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ تفصیلات کے مطابق اٹک کے حلقہ این این اے 56جہاں سے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کے میجر ریٹائرڈ طاہر صادق نے کامیابی حاصل کی تھی اور
دو سیٹوں پر منتخب ہونے کی وجہ سے انہیں ایک سیٹ چھوڑنا تھی اور انہوں نےحلقہ این اے 55کے بجائے حلقہ این اے 56کی سیٹ چھوڑ دی جس پر اسی وقت پی ٹی آئی میں اختلافات سامنے آگئے تھے کیونکہ حلقے کی ایک اور قدر آور سیاسی شخصیت اور پی ٹی آئی رہنما ملک امین اسلم کیساتھ طاہر صادق گروپ کا معاہدہ ہوا تھا کہ وہ اگر دونوں سیٹیں جیت گئے تو وہ این اے 56کی سیٹ رکھیں گے اور دوسری سیٹ چھوڑیں گے کیونکہ ملک امین اسلم کا ووٹ بینک این اے 56میں نہیں تاہم طاہر صادق نے ملک امین اسلم سے مبینہ طور پر وعدہ خلافی کرتے ہوئے این اے 56کی نشست چھوڑ دی جس پر ملک امین اسلم کو بڑا جھٹکا لگا اور اٹک میں پی ٹی آئی کے اندر اختلافات شدید تر ہو گئے جس پر عمران خان نے مداخلت کرتے ہوئے ملک امین اسلم کو بلایا اور انہیں مشیر ماحولیات بنادیا تاہم ضمنی انتخابات میں اٹک کے حلقہ این اے 56کی سیٹ مسلم لیگ ن کے امیدوار ملک سہیل نے جیت لی ہے ان کے مدمقابل تحریک انصاف کے ملک خرم علی خان کو شکست ہوئی ہے۔ ضمنی انتخاب میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ میجرریٹائرڈ طاہر صادق نے ضمنی انتخاب کے لیے مسلم لیگ ن کی حمایت کُھلے عام کی اور حلقے میں ن لیگ کے اُمیدوار ملک سہیل خان کے بینرز پر میجر ریٹائرڈ طاہر صادق کی تصویر کے ساتھ میجر گروپ بھی تحریر تھا۔ حلقے کی عوام میجر ریٹائرڈ طاہر صادق
کی حمایتی تھی اور اسی وجہ سے میجر ریٹائرڈ طاہر صادق کے حمایتوں نے ان کی ہدایت پر عمل کیا اور ووٹ پی ٹی آئی کی بجائے مسلم لیگ ن کے اُمیدوار ملک سہیل خان کو دیا جس پر پی ٹی آئی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔دوسری جانب یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ حلقے میں میجر گروپ کے ہولڈ کی وجہ سے اگر تحریک انصاف میجر ریٹائر طاہر صادق کے خاندان جن میں سے وہ اپنے داماد اور بیٹے کو الیکشن لڑوانے کے خواہشمند ہیں ٹکٹ دے دیتی تو تحریک انصاف کی جیت یقینی تھی تاہم اس کے برعکس تحریک انصاف نے ملک خرم کو ٹکٹ دیدیا اور اٹک کی اہم سیٹ تحریک انصاف کے ہاتھ سے نکل گئی۔