اسلام آباد (این این آئی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ریاست کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت سے بیورو کریسی پر قوم کی توقعات پر پورا اترنے کیلئے بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے، اداروں کو سیاست سے الگ رکھنے، میرٹ کی بالادستی اور شفافیت کی حکومتی پالیسی بیورو کریسی کیلئے اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے اور سیاسی وژن کو عملی جامہ پہنانے میں مناسب کردار ادا کرنے کیلئے بہت بڑا موقع فراہم کرتی ہے،موجودہ حکومت کی طرف سے متعارف کرائے جانے والے
مقامی حکومت کے نظام سے کئی مسائل کے حل میں مدد ملے گی، بدقسمتی ہے کہ بھارتی قیادت اس امر کے ادراک سے قاصر ہے کہ خطہ کو درپیش سب سے بڑا چیلنج تخفیف غربت اور خطہ کے عوام کی سماجی و اقتصادی حالت کو بہتر بنانا ہے۔وزیراعظم نے یہ بات منگل کو نیشنل سکول آف پبلک پالیسی کے 109ویں نیشنل مینجمنٹ کورس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ریاست کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت سے بیورو کریسی پر قوم کی توقعات پر پورا اترنے کیلئے بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے، انسانی سرمایہ، معدنیاتی دولت، تذویراتی محل وقوع اور دیگر وسائل سمیت ملک میں پائے جانے والی بے پناہ صلاحیت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیراعظم نے دستیاب وسائل کے بہتر انتظام، خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے اور سب سے بڑھ کر اپنی بہترین صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے قوم کی خدمت کے جذبہ اور عزم کی ضرورت پر زور دیا۔ملاقات کے دوران وزیراعظم نے شرکاء کو اپنے وژن سے آگاہ کرتے ہوئے ان کے سوالات کے جواب بھی دیئے۔ موجودہ اقتصادی صورتحال اور بدعنوانی کی لعنت، آبادی میں تیزی سے اضافہ سمیت ملک کو درپیش مختلف چیلنجوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حکومت ادارہ جاتی اصلاحات کے ساتھ استحکام کے اقدامات پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے جن کا مقصد تعلیم، صحت، گورننس جیسے اہم شعبوں کی بہتری ہے۔ عمران خان نے کہا کہ موجودہ حکومت کی طرف سے متعارف کرائے جانے والے
مقامی حکومت کے نظام سے بنیادی سطح پر عوامی نمائندوں کو بااختیار بنا کر کئی مسائل کے حل میں مدد ملے گی۔ اس تناظر میں وزیراعظم نے تعلیم، صحت، تنازعات کے متبادل حل اور دیگر شعبوں میں خیبرپختونخوا میں اصلاحات کے حوالہ سے پی ٹی آئی حکومت کے تجربہ کو بھی بیان کیا۔ پاک۔بھارت تعلقات میں بہتری کیلئے پاکستان کی حالیہ پہل قدمی اور سرحد کی دوسری جانب سے مایوس کن ردعمل کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ بھارتی قیادت اس امر کے ادراک سے قاصر ہے کہ اس خطہ کو درپیش سب سے بڑا چیلنج تخفیف غربت اور خطہ کے عوام کی سماجی و اقتصادی حالت کو بہتر بنانا ہے۔