تہران(انٹرنیشنل ڈیسک)ایران میں ہرشعبہ ہائے زندگی کے افراد حکمران طبقے کے مظالم سے نالاں ہیں۔ جامعات کے طلباء ہوں یا ٹرک ڈرائیور، اساتذہ ہوں یا کاروباری طبقہ ایرانی رجیم سب کو ایک ہی لاٹھی سے ہانک رہی ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق ایران میں حاضر سروس اور ریٹائرڈ اساتذہ نے
اپنے ساتھیوں کو جیلوں میں ڈالنے، تشدد کرنے اور انہیں مالی حقوق سے محروم رکھے جانے کے خلاف سخت احتجاج کیا ہے۔اساتذہ کے عالمی دن کے موقع پر ایران میں بھی سیکڑوں اساتذہ سڑکوں پر نکل آئے اور اپنے حقوق اور حکومت کی انتقامی کارروائیوں کے خلاف احتجاج کیا۔تہران میں ہونے والے ایک مظاہرے میں اساتذہ نے اپنے گم شدہ اور جیلوں میں ڈالے گئے ساتھیوں کی تصاویر اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر زیرحراست قیدیوں کو فوری رہا کرنے کے احکامات درج تھے۔ایرانی شہر کازرون میں محکمہ تعلیم کے مقامی دفتر کے باہر بھی اساتذہ کی بڑی تعداد نے احتجاجی دھرنا دیا۔ انہوں نے اساتذہ کے ابتر معاشی حالات کے حوالے سے حکومت کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کی طرف مبذول کرانے کی کوشش کی۔ایران میں اساتذہ کی تنظیم کی طرف سے ملک گیر پیغام بھیجا گیا تھا جس میں اساتذہ کرام سے کہا گیاتھا کہ وہ اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کریں۔اساتذہ نے اپنے ساتھیوں کی گرفتاریوں اور انہیں کڑی سزائیں دیئے جانے کی شدید مذمت کی اور گرفتار کیے گئے اساتذہ کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔