روم(این این آئی)اطالوی بینک منیجر کو امیروں سے پیسے چرا کر غریبوں میں بانٹنے کے جرم میں گرفتار کرلیا گیاتاہم انھوں نے کبھی بھی چوری کی ہوئی رقم اپنی جیب میں نہیں ڈالی جس کی وجہ سے وہ حکام کے ساتھ پلی بارگین کے بعد جیل سے رہائی مل گئی ۔برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق
فورنی ڈی سوپرا میں قائم ایک بینک منیجر جلبرٹو باشیرا نے 7 سال میں 10 لاکھ یورو چوری کیے تھے۔اس نے امیر افراد کے اکاؤنٹس سے تھوڑی تھوڑی رقم چرا کر ان کے اکاؤنٹ میں جمع کرائی تھی جو کریڈٹ کارڈ بنوانے کے اہل نہیں تھے۔تاہم اس نے کبھی چرائی ہوئی رقم اپنی جیب میں نہیں ڈالی جس کی وجہ سے وہ حکام کے ساتھ پلی بارگین کے بعد جیل سے رہائی مل گئی۔رپورٹ میں اطالوی اخبار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ بینکر کا کہنا تھا کہ میں نے ہمیشہ سیونگ کرنے والوں کو بچانے کے بجائے ضرورت مندوں کی مدد کرنے کا سوچا۔بینکر کو مذکورہ جرم پر 2 سال قید کی سزا سنائی گئی تاہم اطالوی قانون کے مطابق یہ اس کا پہلا جرم تھا اور اس کی سزا بھی مختصر تھی اس لیے اسے جیل میں نہیں ڈالا جائے گا۔بینکر کے وکیل روبرٹو میٹے کا کہنا تھا کہ ان کے موکل کو مذکورہ جرم کے نتیجے میں اپنی نوکری اور گھر سے ہاتھ دھونا پڑا۔ان کے مطابق جلبر ٹو باشیرا ان لوگوں کی مدد کرنا چاہتے تھے جو قرض حاصل نہیں کرسکتے تھے۔ اطالوی بینک منیجر کو امیروں سے پیسے چرا کر غریبوں میں بانٹنے کے جرم میں گرفتار کرلیا گیاتاہم انھوں نے کبھی بھی چوری کی ہوئی رقم اپنی جیب میں نہیں ڈالی جس کی وجہ سے وہ حکام کے ساتھ پلی بارگین کے بعد جیل سے رہائی مل گئی ۔برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق فورنی ڈی سوپرا میں قائم ایک بینک منیجر جلبرٹو باشیرا نے 7 سال میں 10 لاکھ یورو چوری کیے تھے۔