تہران(انٹرنیشنل ڈیسک )انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنیسٹی انٹرنیشنل نے کہاہے کہ ایرانی حکام نے ایک 24 سالہ نوجوان لڑکی زینب اسکانوند کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق تنظیم نے ایک ٹوئیٹ میں بتایا کہ زینب کو جب گرفتار کیا گیا تو وہ کم عمر تھی اور اس کو عدالتی کارروائی میں انصاف نہیں مل سکا۔ تنظیم نے ایرانی رہبر اعلی علی خامنہ ای اور وزیر خارجہ محمد جواد ظریف سے مطالبہ کیا کہ بچوں اور کم سن افراد کے خلاف سزائے موت کے فیصلوں کا اجرا روک دیا جائے۔
ایمنیسٹی میں مشرق وسطی اور شمالی افریقہ زون کے ڈائریکٹر ریسرچ فلپ لوتھر نے ایک بیان میں ایرانی حکام سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ زینب کے خلاف سزائے موت پر عمل درآمد روک دیں۔ تنظیم کے مطابق یہ فیصلہ جابرانہ عدالتی کارروائی کا نتیجہ تھا۔زینب کے 18 سال کی عمر کو پہنچنے کے بعد ایرانی عدالتوں نے اس کے مقدمے کی دوبارہ سماعت بھی نہیں کی۔ علاوہ ازیں اسے یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ تعزیرات ایکٹ کے آرٹیکل 91 کی رْو سے وہ عدالتی کارروائی کے دوبارہ انعقاد کی درخواست پیش کر سکتی ہے۔