اسلام آباد(نیوزڈیسک)وہی ہوا جس کا ڈر تھا ، تحریک انصاف کی حکومت نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے میں اربوں ڈالرز کی کمی کا باقاعدہ اعلان کردیا، دھماکہ خیز انکشافات، تفصیلات کے مطابق پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر از سر نو غور اور اس میں بڑی تبدیلیوں کی خبریں تحریک انصاف کی حکومت آنے کے بعد تسلسل کے ساتھ آرہی ہیں لیکن اب پہلی بار پاکستان کی نئی حکومت نے عملی طورپر پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے میں اربوں ڈالر کی کمی کاباقاعدہ اعلان کردیا ہے ،
یہ اعلان وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کیا انہوں نے کہاکہ سی پیک کے تحت جاری ریلوے کے منصوبوں کے حجم کو چھوٹاکیاجارہاہے پاکستان اتنے بڑے قرضوں کا متحمل نہیں ہوسکتا اس لئے اب اس میں کمی کی جارہی ہے ابتدائی طورپر سی پیک کے تحت کراچی سے پشاور تک ریلوے لائن کو جدید بنانے کے منصوبے جس کی کل مالیت 8.2ارب ڈالر تھی اس کو کم کرکے 6.2ارب ڈالر کردیاگیا ہے جبکہ اس میں مزید کمی کرتے ہوئے اسے 4.2ارب ڈالر تک لانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں تاہم شیخ رشید احمد نے واضح کیا کہ سی پی کے تحت بننے والے ریلوے منصوبے کے حجم میں کمی ضرور کی جارہی ہے لیکن اس کے باوجود حکومت کراچی تا پشاور مین لائن ایم ایل ون کے پراجیکٹ پر کاربند رہے گی اور اس کو مکمل کیاجائے گا واضح رہے کہ تحریک انصاف کی حکومت چین کی سی پیک منصوبے کے تحت اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاملے میں کافی محتاط ہے اور وہ ان منصوبوں میں تیسرے فریق سعودی عرب کو بھی شمولیت کی دعوت دے چکی ہے جبکہ خبریں موصول ہورہی ہیں کہ پاکستان اس سلسلے میں برطانیہ اور جرمنی کو بھی ان منصوبوں میں شامل کرنا چاہتا ہے ۔ ان تمام تر اقدامات سے واضح ہوتا نظر آرہاہے کہ تحریک انصاف کی حکومت بڑے پیمانے پر کسی ایک ملک(چین) پر انحصار کی پالیسی بدلتا چاہتی ہے اور ان منصوبوں میں دیگر ممالک کو بھی شامل کرنا چاہتی ہے تاکہ مستقبل میں پاکستان کو مسائل کا سامنانہ کرنا پڑے۔