دمشق(انٹرنیشنل ڈیسک)شام میں نیشنل لبریشن فرنٹ تنظیم نے جس میں ادلب صوبے اور اس کے اطراف کے نمایاں ترین اپوزیشن گروپ شامل ہیں، ترکی کو آگاہ کر دیا ہے کہ وہ روس اور ترکی کے درمیان دو ہفتے قبل طے پائے گئے معاہدے کے تحت ہتھیاروں سے خالی علاقے میں روس کی موجودگی کو قبول نہیں کرے گی۔گزشتہ ماہ کی 17 تاریخ کو روس اور ترکی کے بیچ ہونے والے اس سمجھوتے نے ادلب صوبے کو ایک وسیع حملے سے بچا لیا۔ اس حملے کی تیاری شامی حکومت کی فورسز کئی ہفتوں سے کر رہی تھیں۔معاہدے کی رْو
سے ہتھیاروں سے خالی غیر فوجی علاقہ ادلب اور اس کے پڑوسی صوبوں کے کچھ حصوں میں 15 سے 20 کلو میٹر اندر تک ہو گا اور یہاں ترکی کی فورسز اور روس کی ملٹری پولیس تعینات کی جائے گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق نیشنل لبریشن فرنٹ کے سرکاری ترجمان نے ٹیلی گرام پر تنظیم کے پیج پر جاری ایک بیان میں کہا کہ ترکی کے ساتھ طویل گفتگو میں طے پائے گئے معاہدے کی تمام شقیں زیر بحث آئیں۔ نیشنل فرنٹ نے اجلاس کے دوران روسی وجود کو یکسر مسترد کر دیا۔ ترکی نے وعدہ کیا ہے کہ ایسا نہیں ہو گا۔