واشنگٹن(این این آئی)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاک امریکا تعلقات میں بہتری کی امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ امریکا ڈالر لینے یا امداد کی بات کرنے نہیں آئے ٗشکیل آفریدی مستقبل سیاست سے نہیں عدالت سے جڑا ہے ٗ جس طرح ہم امریکی قانون کا احترام کرتے ہیں امریکا کو بھی کرنا چاہیے ٗپاکستان، امریکا کی مدد اور معاونت کیلئے تیار ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ افغانستان میں امن اور استحکام ہمارے مفاد میں ہے۔امریکی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں شاہ محمود قریشی نے کہاکہ
میں یہاں ڈالر یا امداد کی بات کرنے نہیں آیا ٗمیں یہاں پاکستان اور امریکا کے کشیدہ تعلقات میں بہتری کے لیے آیا ہوں ٗجس کا فائدہ دونوں ملکوں کو ہوگا۔ ہم کافی عرصے سے اتحادی رہے ہیں اور اب وقت ہے کہ مضبوط تعلقات کو دوبارہ اسے استوار کیا جائے۔پاکستانی قید میں موجود شکیل آفریدی کے معاملے پر وزیر خارجہ نے کہا کہ اس حوالے سے امریکی ہم منصب مائیک پومپیو سے بات ہو سکتی ہے لیکن شکیل آفریدی کا مستقبل سیاست سے نہیں بلکہ عدالت سے جڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ شکیل آفریدی کو قانونی عمل کے بعد سزا دی گئی۔ جس طرح ہم امریکی قانون کا احترام کرتے ہیں امریکا کو بھی کرنا چاہیے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اس بات کا اعتراف کیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات سرد مہری کا شکار ہیں اور ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد سے پاکستان سے مسلسل دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے لیکن یہ ناانصافی ہے کہ پڑوسی ملک افغانستان میں عدم استحکام کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرایا جائے۔انہوں نے کہاکہ جب آپ مشکل میں ہوتے ہیں تو آپ قربانی کے بکرے تلاش کرتے ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان، امریکا کی مدد اور معاونت کے لیے تیار ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ افغانستان میں امن اور استحکام ہمارے مفاد میں ہے۔