لاہور ( این این آئی) پنجاب حکومت نے نیا لوکل گورنمنٹ آرڈیننس ٹیار کرلیا۔ جس کے تحت پنجاب کے نئے تشکیل شدہ متوقع بلدیاتی نظام میں 24 صوبائی محکمہ جات ضلعی سطح پر ضلعی حکومت میں ضم ہو جائیں گے ۔پرائمری/ ایلیمنٹری ایجوکیشن پرائمری ہیلتھ سمیت 24 محکمہ جات پرائمری سطح پر ضلعی حکومت کے پاس چلے جائیں گے۔ یونین کونسل ناظم سمیت 11 کونسلرز پر مشتمل ہو گی۔ یونین کونسل میں نائب ناظم کی سیٹ ختم ہو جائے گی۔ یونین کونسل میں 5 کونسلر براہ راست
الیکشن لڑ کر منتخب ہوں گے۔ جبکہ 5 مخصوص سیٹیں ہوں گی۔ نئے نظام میں ٹاون کمیٹی ٹاون اور تحصیل نہیں ہوں گے۔لاہور سمیت 8 بڑے شہروں کو کارپوریشن گورنمنٹ کا درجہ حاصل ہو گا۔ لاہور میٹروپولیٹن کارپوریشن ہو گی۔ لارڈ میئر کی سیٹ برقرار رہے گی۔ 8بڑے شہروں میں ٹاؤن یا تحصیل سطح پر ناظم کی بجائے نائب ناظم یا ڈپٹی میئر الیکشن ہوگا ۔ہر ٹاؤن یا تحصیل سے ڈپٹی میئر کا الیکشن ہوگا جو اپنے ٹاؤن تحصیل کے ڈپٹی میئر نائب ناظم ضلعی حکومت کارپوریشن کے ممبران ہوں گے۔یونین کونسل اور ضلع کونسل ڈسٹرکٹ گورنمنٹ میں بھی کوئی نائب ناظم یا وائس چیئرمین نہیں ہوگا۔ ٹاؤن یا تحصیل سطح پر منتخب ہونے والے نائب ناظم ، وائس چیئرمین یا ڈپٹی میئر میں سے سب سے سینئر ضلع کونسل حکومت کی صدارت (بطور سپیکر )کرے گا۔تیار کی گئی سفارشات کے مطابق یونین کونسل کے ناظم ضلعی حکومت کے ممبران ہوں گے اور ایک سینئر کونسلر اس ہاؤس کی صدارت کرے گا ،سینئر کا تعین کا طریقہ ابھی طے ہونا باقی ہے کی سنیارٹی ووٹ یا عمر کی ہو گی۔یونین کونسل تحصیل کونسل کے نائب ناظمین ڈپٹی میئر بھی براہ راست عوام سے ووٹ لے کر منتخب ہوں گے۔ نائب ناظمین ڈپٹی میئر اپنی یو سی ٹاؤن تحصیل کے ہیڈ ہوں گے۔لاہور سمیت 8بڑے اضلاع کی ڈیویلپمنٹ اور دیگر اہم فیصلے میئر اور اس کی زیر نگرانی ڈپٹی میئر پر مشتمل کمیٹی کرے گی۔بلدیاتی اداروں کی مانیٹرنگ کے لئے اور نگرانی کے لیے لوکل کونسلیں تشکیل دی جائیں گی
جن میں حکومتی اور اپوزیشن ممبران شامل ہوں گے۔ یونین کونسل /ٹاؤن/ تحصیل میں تمام ترقیاتی کام سیوریج واٹر سپلائی صفائی پانی فراہمی سڑک سولنگ نالیاں تعمیر و مرمت کرنے کے مجاز ہوں گے۔شناختی کارڈ پاسپورٹ اسناد وغیرہ کی تصدیق بھی کرسکیں گے یونین کونسل کو ویلج کونسل طرز ہو گا۔ بلدیاتی نظام کو فائنل کر کے اکتوبر کے پہلے ہفتہ میں گورنر پنجاب آرڈیننس کے ذریعے نافذ کر دیں گے ،ماہ اکتوبر میں پرانے بلدیاتی ختم کرکے نیا نظام نافذ ہوگا۔ بلدیاتی نظام کے نفاذ کے بعد ایک ہفتہ کے اندر اندر بلدیاتی الیکشن شیڈول کا اعلان ہوگا ۔تین ماہ کے اندر اندر الیکشن ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق ماہ جنوری کے پہلے ہفتہ یا مارچ تک بلدیاتی الیکشن منعقد کروائے جائیں گے۔