ہفتہ‬‮ ، 16 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

نجی ہسپتال قصائی بنے ہوئے ہیں۔۔ ایک بار میرے ڈاکٹر بھائی نے مجھے فون کر کے پیسوں کا تقاضہ کیا اور کہا کہ۔۔چیف جسٹس امل ہلاکت کیس کے دوران نجی ہسپتالوں پر برہم ، بڑا حکم جاری کر دیا

datetime 27  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سپریم کورٹ نے کراچی میں مبینہ پولیس مقابلے کے دوران بچی کی ہلاکت کے از خود نوٹس میں تفتیشی کمیٹی کے جمع کرائے گئے ٹی او آر منظور کرتے ہوئے جسٹس خلجی عارف کی سربراہی میں ایسے واقعات کے تدارک کے لئے کمیٹی قائم کردی۔ جمعرات کو سپریم کورٹ میں کراچی میں مبینہ پولیس مقابلے کے دوران بچی کی ہلاکت کے از خود نوٹس کیس کی

سماعت ہوئی۔ تفتیشی کمیٹی کی سفارشات عدالت میں جمع کرادی گئیں۔ وکیل سندھ حکومت نے بتایا کہ سندھ حکومت مسئلے کے حل کے لئے کام کررہی ہے دو سے تین ہفتے کا وقت دیا جائے۔ عدالتی معاون لطیف کھوسہ نے کہا کہ تحقیقاتی کمیٹی کے لئے نام نہیں دیئے گئے۔ ایک ریٹائرڈ جج اور وکیل بھی تحقیقاتی کمیٹی میں شامل کیا جائے۔ عدالت نے والدین کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ نے ہسپتال کی غفلت کا کہیں ذکر کیا؟ فیصل صدیقی ایڈووکیٹ نے بتایا کہ جی ہسپتال انتظامیہ کی غفلت کا ذکر کیا ہے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ طبی اخلاقیات کے بارے میں سفارشات کہاں ہیں؟ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ڈاکٹر قصائی بنے ہوئے ہیں بچی مررہی تھی اور ہسپتال کے پاس ایمبولینس نہیں تھی۔ ٹراما سنٹر سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں لازمی ہونا چاہئے۔ ہم کیوں نہ ہسپتال کی غفلت پر تحقیقات کرائیں۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ہم مقدمہ درج کرلیتے ہیں نجی ہسپتال کا مالک کہاں ہے؟ ہم کیوں نہ فوجداری تحقیقات کرائیں سپریم کورٹ نے کمیٹی کے جمع کرائے گئے ٹی او آرز منظور کرلئے۔ عدالت نے جسٹس خلجی عارف کی سربراہی میں ایسے واقعات کے تدارک کے لئے کمیٹی قائم کردی۔ کمیٹی میں اے ڈی خواجہ‘ صوبائی بار کونسلز کا ایک نمائندہ بھی شامل ہوگا۔ عدالت نے مزید دو نام بھی کمیٹی سے مانگ لئے۔ کمیٹی دو ہفتوں میں سپریم کورٹ کو رپورٹ دے گی۔ چیف جسٹس نے

استفسار کیا کہ ہسپتال انتظامیہ کو سپریم کورٹ میں جھوٹ بولنے کی کیا ضرورت ہے؟ وکیل فیصل صدیقی نے کہا کہ پولیس نے غلطی مان لی ہے لیکن نجی ہسپتال غلطی تسلیم کرنے کو تیار نہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ڈائریکٹر صاحب آپ نے سپریم کورٹ میں جھوٹ بولا ہے۔ عدالت نے کمیٹی اور ٹی او آر کو تسلیم کرلیا ہے۔ وکیل فیصل صدیقی کی طرف سے کمیٹی کے لئے عدالت میں مزید

نام جمع کرادیئے گئے۔ کمیٹی میں ڈاکٹر تسنیم احسن‘ ڈاکٹر ٹیپو اور ڈاکٹر سیمی جمال شامل ہیں۔ حکومت سندھ نے اے ڈی خواجہ کے نام پر اعتراض کیا۔ سندھ حکومت نے شعیب سڈل کا نام ڈالنے کی عدالت سے درخواست کردی۔ چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نجی ہسپتال قصائی بنے بیٹھے ہیں انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ، حکومت کی صحت کے شعبے پر توجہ نہیں رہی ،ایک بار میرے ڈاکٹر بھائی نے مجھے فون کرکے پیسوں کا تقاضا کیابھائی نے بتایا مریضوں کیلئے چندہ جمع کرکے ادویات لاتے ہیں،25 لاکھ کے چندے سے ہسپتال کی مشینری ٹھیک کروائی۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…