ہفتہ‬‮ ، 01 جون‬‮ 2024 

پاکستان ٹیم اب بھی ایشیا کپ جیتنے کی صلاحیت رکھتی ہے، مکی آرتھر

datetime 25  ستمبر‬‮  2018

دبئی(سپورٹس ڈیسک)قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کہاہے کہ پاکستان ٹیم اب بھی ایشیا کپ جیتنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور ٹیم بھارت سے بدترین شکست کے بعد بنگلہ دیش کو ہرا کر دباؤ سے نکلنا چاہتی ہے۔ایک انٹرویومیں مکی آرتھر نے کہاکہ کھلاڑی (آج)بدھ کو بنگلادیش کے خلاف سپر فور مرحلے کا آخری میچ جیت کر فائنل میں بھارت کو ہرانا چاہتے ہیں تاکہ دو بڑی شکستوں کا حساب برابر ہو۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ نے تھوڑی سی ہچکچاھٹ کے بعد تسلیم کیا کہ بھارت کے ہاتھوں دبئی میں نو وکٹوں سے شرم ناک شکست ان کے کوچنگ دور میں گرین شرٹس کی بدترین کارکردگی تھی۔یاد رہے کہ مکی آرتھر کو 2016 میں وقار یونس کی جگہ پاکستان کی کوچنگ سونپی گئی تھی اور ان کی کوچنگ میں پاکستان نے آئی سی سی چیمپنز ٹرافی جیتی لیکن ون ڈے میں پاکستان ٹیم کی کارکردگی زیادہ اچھی نہیں رہی۔مکی آرتھر نے یہ تسلیم کرنے سے انکار کیا کہ بھارت کے خلاف میچ میں پاکستانی ٹیم کا سوئچ آف تھا انہوں نے کہا سوئچ آف کہنا سخت جملہ ہے، بیٹنگ کے دوران ہم بھارتی بولنگ کو دباؤ میں نہیں لاسکے، بولنگ میں بھارت کے خلاف جلدی وکٹ لینے کی ضرورت تھی لیکن فیلڈنگ نے مواقع گنوا دیئے۔کوچ نے کہا کہ اگر ہم بھارت کی جلد وکٹ لے لیتے تو صورتحال مختلف ہوتی، ہمیں حقائق دیکھنے چاہیں کہ بھارت نے ہمیں مکمل آؤٹ کلاس کردیا، بھارت کی اچھی ٹیم نے ہمیں اچھا کھیلنے کا موقع نہیں دیا۔مکی آرتھر نے کہا کہ پاکستان کی ٹیم نوجوان ہے جس میں شعیب ملک نے سب سے زیادہ 270 ون ڈے کھیلے ہیں، سرفراز احمد نے 94 اور محمد عامر نے 46 ون ڈے کھیلے ہیں، ان کے علاوہ اکثریت نوجوان اور کم تجربہ کار کھلاڑی ہیں۔ہیڈ کوچ کے مطابق یہ ٹیم تشکیل نو کے مرحلے سے گزر رہی ہے اس بڑی ہار نے ان کھلاڑیوں کے اعتماد میں یقیناًکمی کی ہوگی، ہمیں ڈریسنگ روم میں کچھ حقائق دیکھنے ہوں گے۔

کھلاڑیوں میں اعتماد کی کمی کو بیٹنگ میں ناکامی کی بڑی وجہ قرار دی جاسکتی ہے۔مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی بیٹنگ میں اعتماد کا شدید بحران ہے اور ڈریسنگ روم میں موجود کھلاڑیوں کو اپنی ناکامی کا ڈر رہتا ہے، تاہم یہاں یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ ہم بطور ٹیم کہاں کھڑے ہیں۔کھلاڑیوں میں اعتماد میں کمی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے فخر زمان کی مثال دی اور کہا کہ جب

بھارتی باؤلنگ نے ان پر دباؤ بڑھانے کی کوشش کی تو وہ جارحانہ آغاز دینے میں ناکام ہوگئے اور یہی وجہ ہے کہ پاور پلے کے اختتام پر 31 گیندوں پر ان کا اسکور صرف 12 تھا۔کوچ مکی آرتھر کیلئے دوسری تشویش بولنگ ڈیپارٹمنٹ ہے جو، ان کے مطابق، اپنے منصوبوں سے ہی ہٹ رہا ہے، ہماری بولنگ میں تحمل نہیں تھا، یہ بہت مایوس کن تھی اور اسی وجہ سے ہم گھبراہٹ کا شکار ہوگئے۔

موضوعات:



کالم



صرف ایک زبان سے


میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…