ہفتہ‬‮ ، 13 دسمبر‬‮ 2025 

پیرول پر رہائی سے قبل اڈیالہ جیل میں نواز شریف اور شہباز شریف میں تلخ کلامی، شہباز شریف نے ایسا کیا، کیا کہ نواز شریف چیختے چلاتے رہے، افسوسناک انکشافات

datetime 13  ستمبر‬‮  2018 |

راولپنڈی(سی پی پی)نوازشریف، مریم اور صفدر نے پیرول پررہائی کی درخواست پر دستخط کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو نقصان ہونا تھا وہ ہوچکا، اللہ کو یہی منظورتھا۔ میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اڈیالہ جیل میں موجود مسلم لیگ ن کے صدر نوازشریف نے پیرول پر رہا ہونے سے انکار کردیا تھا اور ان کے اس فیصلے کی تائید مریم نواز نے بھی کی تھی۔نوازشریف نے پیرول کی درخواست پر دستخط کرنے سے بھی انکار کر دیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ

جو نقصان ہونا تھا وہ ہوچکا، اللہ کو یہی منظور تھا۔اس ساری صورتحال میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور نواز شریف کے بھائی شہباز شریف نے اپنے پارٹی قائد سے پیرول پر رہائی کے لیے پرزوراصرار کیا،انہوں نے نوازشریف کے انکار کے بعد درخواست پر خود دستخط کیے۔ شہباز شریف نے اس موقع پر نواز شریف سے مکالمہ بھی کیا کہ یہ بہت بڑا حادثہ ہے،پیرول پر رہائی کی اجازت قانون دیتا ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ وقت گزر گیا تو ساری عمر کا پچھتاوا رہ جائے گا۔دوسری جانب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی نصرت جاوید نے کہا کہ جب شہباز شریف اور میاں نواز شریف کی آپس میں ملاقات ہوئی تو میاں نواز شریف بہت غصے میں تھے اور وہ پیرول پر رہائی نہیں چاہتے تھے۔ واضح رہے کہ کلثوم نواز کے خاوند اور سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت سے سزا یافتہ ہیں اور 13 جولائی سے اڈیالہ جیل میں قید ہیں جنہیں کلثوم نواز کے انتقال کے باعث خصوصی طور پر رہا کیا گیا ہے۔نور خان ایئر بیس پر گفتگو میں مریم نواز نے کہا کہ ‘وہ بہت تکلیف میں ہیں کہ آخری وقت میں والدہ کے ساتھ نہیں تھیں’۔اپنی والدہ کا ذکر کرتے ہوئے مریم نواز آب دیدہ ہوگئیں اور کہا کہ ‘والدہ کے انتقال کی خبر کے بعد دن انتہائی تکلیف دہ تھا’۔ ساتھ ہی انہوں نے قوم سے اپیل کہ ان کی والدہ کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کرے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…