کولکتہ (این این آئی)بھارت کے شہر کولکتہ کے جنوبی علاقے سے خالی پلاٹ پر صفائی کے دوران تھیلی سے 14 نومولود بچوں کی لاشیں برآمد کی گئیں۔بھارتی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق کولکتہ پولیس کے سینئر افسر کا کہنا تھا کہ راجہ رام موہن رائے کے علاقے میں صفائی کے دوران مزدوروں کو لاشیں ملیں۔
انہوں نے کہاکہ ان نومولود بچوں کی لاشوں کی برآمدگی کے معاملے میںاسقاط حمل کے آپریشن کرنے والے ڈاکٹروں کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ان بچوں میں سے چند کی لاشیں مکمل تھیں جبکہ زیادہ تر لاشیں نامکمل تھیں۔پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ہمیں نہیں معلوم کہ یہ لاشیں کہاں سے آئی ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق ان لاشوں کو یہاں اس لیے پھینکا کیا گیا کیونکہ یہ جگہ ترک کی گئی ہے۔شہر کے میئر سوون چتر جی اور کمشنر پولیس راجیو کمار نے بھی جائے وقوع پہنچ کر صورتحال کا جائزہ لیا ٗواضح رہے کہ بھارت میں اسقاط حمل کے لیے 20 ہفتوں کی حد مقرر ہے ٗبھارت میں اس قانون کے مطابق 20 ہفتے کے حمل کے بعد تب ہی اسقاط ممکن ہو سکتا ہے جب ماں یا بچے کی جان کو خطرہ ہو۔انسانی حقوق کی تنظیموں کے کارکنان کا کہنا ہے کہ 20 ہفتے کے اسقاط کی پابندی میں ترمیم کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ریپ کا نشانہ بننے والی متاثرہ خواتین اکثر حاملہ ہونے کی تصدیق کرنے میں دیر کر دیتی ہیں۔