اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) گزشتہ روز میڈیا پر یہ خبریں زیر گردش رہیں کہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے پروٹوکول کی وجہ سے ایک بچی جان کی بازی ہار گئی لیکن متوفی بچی کی والدہ خود میدان میں آگئیں اورکچھ اور ہی بات کہہ دی۔ بچی کی والدہ کا کہنا ہے کہ اس کی بیٹی کی طبیعت پہلے سے ہی بہت زیادہ خراب تھی۔ وہ اپنی بچی کو لے کر پہلے ملتان گئے جہاں سے ڈاکٹرز نے انہیں واپس بھیج دیا جس کے بعد وہ اپنے قصبے
تلمبہ پہنچے ۔ تلمبہ والوں نے ہمیں میاں چنوں بھیجا جہاں ڈاکٹرز نے نہ صرف بچی کو داخل کیا بلکہ اس کو بچانے کی کوشش بھی کرتے رہے، میاں چنوں ہسپتال کے ڈاکٹرز نے بچی کو ڈرپ بھی لگائی لیکن وہ جانبر نہ ہوسکی۔بچی کی والدہ نے واضح کیا کہ انہیں میاں چنوں کے تحصیل ہسپتال کے ڈاکٹرز سے کوئی شکوہ نہیں ہے اور وہ ان کے کام سے مطمئن ہیں ۔یاد رہے کہ اس معاملے کو لیکر اپوزیشن کی جانب سے بہت شورو واویلا کیا گیا تھا۔