ماسکو(انٹرنیشنل ڈیسک)روس نے افغان حکومت کی در خواست پر طالبان کے ساتھ مذاکرات ملتوی کر دیئے ،مذاکرات میں افغان طالبان نے شرکت کی یقین دہانی کرائی تھی جبکہ امریکا اور افغان حکومت نے ان مذاکرات کو مسترد کر دیا تھا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغان صدر کے پریس آفس کی جانب سے جا ری ای میل اور روس کی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہاگیا۔
مذاکرات کالتواء کابل کی در خواست پرکیا گیااور دونوں جانب سے اتفاق کیا گیا کہ اگلے ماہ کی چار تاریخ کو ہونے والے طالبان کے ساتھ کثیر الملکی امن مذاکرات کو فی الحال ملتوی کر دیا جائے، امن مذاکرات کیلئے مشترکہ طور پر اقدامات کئے جائیں گے۔روسی وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق مذاکرات کا التواء افغان صدر اشرف غنی کی درخواست پر کیا گیا ، ان مذاکرات کے لیے بارہ ممالک کو مدعو کیا گیا تھا،جس میں افغان طالبان نے چار ستمبر کو ہونے والے ان مذاکرات میں شرکت کی حامی بھرلی تھی۔افغان طالبان کے تر جمان ذبیح اللہ نے اس کی تصدیق کرتے ہو ئے کہا تھا کہ ہم امن مذاکرات میں شرکت کریں گے اور افغان حکومت کی جانب سے ان مذاکرات میں شرکت کی صورت میں افغان حکومت کے نمائندوں سیبل مشافہ بات چیت نہیں کی جائے گی۔واضح رہے کہ ایک امریکی وفدنے جس میں جنوبی ایشیا کیاہم سفارت کار بھی شامل تھے قطر کے شہر دوحا میں خاموشی سے افغان طالبان کے رہنماؤں سے ملاقات کی تھی جس میں افغان طالبان نے جنگ کے خاتمے کیلئے امریکاسے مذاکرات پر آمادگی کا اظہار کیا تھا تاہم انہوں نے افغان حکومت سے کسی قسم کی بات چیت یا مذاکرات سے انکار کرتے ہو ئے کہاتھاکہ غیر قانونی اور ناجائز حکومت کو مذاکرات یا بات چیت کا اختیار نہیں ۔