بدھ‬‮ ، 05 فروری‬‮ 2025 

بہتر انضمام سماجی شعبے میں مہاجرین کے کام سے ممکن ہے،جرمن سیاستدان

datetime 26  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برلن(انٹرنیشنل ڈیسک)جرمن چانسلر انجیلا میرکل کی قدامت پسند جماعت کے رہنماؤں نے کہاہے کہ جرمن معاشرے میں مہاجرین کے بہتر انضمام کے لیے انہیں ایک برس تک سماجی شعبے میں خدمات انجام دینے پر مامور کرنا چاہیے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سیاسی رہنماؤں نے بتایاکہ اس طرح یہ تارکین وطن جرمن معاشرے میں بہتر طور پر ضم ہو پائیں گے۔

چانسلر میرکل کی جماعت کرسچین ڈیموکریٹک یونین کی جنرل سیکرٹری آنے گریٹ کرامپ کارین باؤر نے فنکے میڈیا گروپ سے بات چیت میں کہاکہ ایک برس تک کمیونٹی سروس مہاجرین اور سیاسی پناہ کے متلاشی افراد کو جرمن معاشرے میں ضم ہونے کا موقع بھی فراہم کرے گی اور ساتھ ہی عوام میں ان کی قبولیت میں بھی اضافہ ہو گا۔سی ڈی یو کی سیکرٹری جنرل کرامپ کارن باؤر نے کہاکہ قدامت پسند جماعت کے ارکان کسی نہ کسی صورت میں لازمی کمیونٹی سروس کی بحالی کے حامی ہیں تاکہ سماجی اور قومی اتحاد میں اضافہ ہو۔ان کا مزید کہنا تھاکہ ہماری جماعت کے ارکان ان سماجی خدمات کے لیے فقط جرمن شہریوں ہی نہیں بلکہ سیاسی پناہ کے متلاشی افراد اور مہاجرین کی بابت بھی سوچ رہے ہیں، جو بالغ ہیں اور جرمنی میں رہ رہے ہیں،ان کا کہنا تھا کہ اگر مہاجرین ایک سال رضاکارانہ طور پر یا لازمی طور پر سماجی شعبے میں کام کرتے ہیں، تو اس سے معاشرے میں ان کے انضمام میں مدد ملے گی اور جرمن عوام میں ان کی قبولیت میں بھی اضافہ ہو گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…