لاہور(آئی این پی) سپریم کورٹ میں سیمل کامران کی درخواست پر سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستا ن نے بدتمیزی پرراجہ بشارت کے وکیل اورملازم کوباہرنکال دیا،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ آپ کیساتھ آنے والوں نے مزیدایسی حرکت کی توآپ کے تمام کیس منگوالوں گامقدمے کی سماعت کے دوران سیمل کامران دھاڑیں مارکرروتی رہیں،
اس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آپ خاموش ہوجائیں،ہمیں قانون کے مطابق انصاف کرناہے سیمل کامران نے کہا کہ راجہ بشارت اورانکی پہلی بیوی نے جائیدادمیں حصہ نہ دینے کیلئے میرے بیٹے کومروادیا، منکوحہ ہونے کے باوجودراجہ بشارت بیوی تسلیم نہیں کررہا،سیمل کامران نے کہا کہ شادی کاعلم مسلم لیگ(ق)کے چودھری برادران کوبھی ہے،اس پر راجہ بشارت نے کہا کہ جوبھی فیصلہ کریں گے، منظورکرلوں گا،قومی اخبار کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں سابق ایم پی اے سیمل کامران کی راجہ بشارت کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران سیمل کامران عدالت میں روتی رہیں اور بے ہوش ہو کر گرنے کی اداکاری بھی کی۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ یہ میں کس مصیبت میں پڑ گیا ہوں۔آپ کا مطلب ہے کہ میں انسانی حقوق کی درخواستیں نہ سنوں۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ سیمل کامران نے عدالت سے استدعا کی کہ میری راجہ بشارت سے علیحدگی میں ملاقات کروائی جائے،وہ میرے ساتھ شادی تسلیم کر چکے ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ا?پ خاموش ہو جائیں یہ عدالت ہے اسمبلی کا فورم نہیں ہے۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے سابق رکن اسمبلی سیمل کامران اور موجودہ رکن پنجاب اسمبلی راجہ بشارت کے مبینہ نکاح کے حوالیسے فیملی کورٹ کو تین ماہ میں کیس کا فیصلہ کرنے کا حکم دیدیا۔