اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عمران خان کے وزیراعظم بننے کے بعد قومی خزانے پر عیاشیاں کرنے والے سابق سرکاری افسران کے ہوش اُڑ گئے، پاکستان کے نئے وزیراعظم عمران خان نے قوم سے اپنے پہلے خطاب میں کہا کہ سرکاری معاملات میں سادگی اپنائیں گے، اس موقع پر انہوں نے وزیراعظم ہاؤس میں موجود قیمتی لگژری گاڑیوں کی نیلامی کا بھی حکم دیا،
وزیراعظم عمران خان کے ان اقدامات کو دیکھتے ہوئے پنجاب میں 26 ایسی گاڑیاں جو کہ ناجائز طریقے سے استعمال کی جا رہی تھیں وہ واپس کر دی گئی ہیں، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق گاڑیاں واپس کرنے والے افسران میں سب سے بڑا نام جاوید اسلم کا ہے جو چیف سیکرٹری پنجاب رہنے کے علاوہ وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری بھی رہ چکے ہیں۔ نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق جاوید اسلم 60 سال نوکری کے بعد ریٹائر ہوئے لیکن اس کے باوجود وہ سرکاری گاڑی، ڈرائیور اور پٹرول استعمال کر رہے تھے لیکن اب انہوں نے سرکاری گاڑی اور ڈرائیور واپس کر دیا ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس کی وجہ شاید یہ بنی ہے کہ کہیں عمران خان یہ نہ کہہ دیں کہ ایسے لوگوں نے جب سے سرکاری گاڑیوں پر قبضہ کر رکھا ہے، اس وقت سے اب تک حساب لگا کر ان سے رقم وصول کی جائے۔ اس کے علاوہ خضرحیات گوندل چیف سیکرٹری پنجاب اور وفاقی سیکرٹری بھی رہ چکے ہیں نے بھی سرکاری گاڑی واپس کر دی ہے، اس کے علاوہ نگران وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری عامر سہیل کو جن کو پنجاب سے گئے ہوئے تین سال کا عرصہ ہو چکا ہے انہوں نے پنجاب حکومت کی گاڑی اب واپس کی ہے۔ عمر رسول جو کہ سابق ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب تھے نے دو گاڑیاں اپنے پاس رکھی ہوئی تھیں انہوں نے بھی دونوں گاڑیاں واپس کر دی ہیں جبکہ محتسب پنجاب کی دو گاڑیاں ابھی ان کے زیر استعمال ہیں۔