اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کی خارجہ پالیسی اسی سے شروع ہو گی اور اسی پر ختم ہو گی،امریکہ سے باوقار انداز سے تعلقات رکھنا چاہتے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان فاصلے بڑھ چکے جن کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔ نئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغانستان کا دورہ کرنے کا اعلان کر دیا، پاکستان کا امن افغانستان کے امن سے جڑا ہے،
بھارت کوکشمیر سمیت حل طلب تنازعات گفتگو شنید سے حل کرنے کی پیش کش۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے نئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغانستان کا دورہ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان کا امن افغانستان کے امن سے جڑا ہے اور ہمارا جغرافیہ بھی ساتھ جڑا ہے ۔ ہم نے آگے بڑھنا ہے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا وہ افغانستان کا اس حوالے سے دورہ کرینگے ۔ اس موقع پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت کیساتھ کشمیر ایک دیر طلب تنازعہ ہے اور دونوں ممالک نے اس کو مسئلہ تسلیم کیا ہے اور سابق بھارتی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے دورہ پاکستان کے موقع پر لاہور ڈیکلریشن پر عملدرآمد ہی دونوں ممالک کے درمیان اس دیر طلب تنازعہ کو نمٹا سکتا ہے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ امریکہ سے باوقار انداز سے تعلقات رکھنا چاہتے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان فاصلے بڑھ چکے جن کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔واضح رہے کہ 16 رکنی کابینہ نے اپنے عہدوں کا حلف اٹھالیا ہے جبکہ 5مشیروں کا بھی نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔صدر مملکت ممنون حسین نے وفاقی کابینہ کے وزرا سے حلف لیا۔تقریب حلف برداری میں وزیراعظم عمران خان سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سمیت دیگر رہنماوں نے شرکت کی ۔شاہ محمود قریشی کو وزارت خارجہ کا قلمدان سونپا گیا ہے اور حلف اٹھانے کے بعد وہ سیدھا وزارت خارجہ پہنچے جہاں انہوں نے سیکرٹری خارجہ سمیت وزارت خارجہ کے اہم حکام سے ملاقات کی جس کے بعد انہوں نے میڈیا سے گفتگو بھی کی اور ان کے سوالات کا جواب دیا۔