لندن(سپورٹس ڈیسک)پاکستان کی ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ رولیئنٹ اولٹمینز نے کہاہے کہ وہ پاکستان میں رہتے ہوئے ایک ایک لمحے سے لطف اندوز ہورہے ہیں رولیئنٹ اولٹمینز بی بی سی کو دئیے گئے انٹرویو میں کہا کہ وہ پاکستان میں رہتے ہوئے ایک، ایک لمحے سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ میں پاکستان آنے سے پہلے انڈیا میں بھی کوچ رہا ہوں ٗ مجھے برصغیر سے دلی لگاؤ ہے۔
مجھے پاکستانی کھلاڑیوں کے ساتھ کام کرنا اچھا لگتا ہے ٗپاکستان ایک اچھا ملک ہے، یہاں کے لوگ اچھے ہیں اور یہاں کا کھانا بہت اچھا ہے۔اس سوال پر کہ کون سی ڈش مزے سے کھاتے ہیں؟ اولٹمینز نے بتایا کہ آپ لوگوں کی خاص ڈش دال مجھے بہت پسند ہے اور اس موسم میں پاکستانی آم کے کیا کہنے ٗ یہ دونوں بہت ہی زبردست ہیں۔پاکستان اور انڈیا میں رہنے کی وجہ سے اولٹمینز کو اردو اور ہندی کے کئی الفاظ یاد ہو گئے ہیں جن کا استعمال وہ ٹیم کے کھلاڑیوں کے ساتھ گفتگو میں بھی کرتے ہیں۔ مثلاً ٹیم پریکٹس کے دوران سیٹی بجاتے ہوئے ان کی آواز میدان میں گونجتی ہے جلدی کرو۔اولٹمینز نے کہاکہ مجھے اردو کا استعمال اس لیے زیادہ نہیں کرنا پڑتا کیونکہ پاکستان کی تقریباً آدھی آبادی کو انگریزی کی کافی سمجھ ہے لہذا مجھے اپنی بات سمجھانے میں مشکل نہیں ہوتی ہے۔ان سے جب پوچھا گیا کہ 2004 اور اب پاکستانی ہاکی ٹیم میں کیا فرق محسوس کرتے ہیں؟ تو ان کا جواب تھا یہ فرق حالات کا ہے۔انہوں نے کہاکہ جب میں پہلی بار یہاں آیا تھا تو اس وقت پاکستان بین الاقوامی مقابلوں کی میزبانی کر رہا تھا ٗکھلاڑیوں کو تجربہ حاصل ہو رہا تھا لیکن موجودہ کھلاڑی یہاں بین الاقوامی میچ نہ ہونے کی وجہ سے اس تجربے سے محروم ہیں ٗاس کے علاوہ دوسرا بڑا فرق عالمی رینکنگ کا ہے جب میں یہاں سے گیا تھا اس وقت پاکستان دنیا میں چوتھے نمبر پر تھا لیکن اب اس کی پوزیشن 13 ویں ہے۔