بدھ‬‮ ، 21 مئی‬‮‬‮ 2025 

صدرٹرمپ کے بیانات پر 300 امریکی اخبارات کی مہم

datetime 17  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک)امریکہ کے 300 سے زائد اخبارات نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے میڈیا کے خلاف بیانات اور آزادی صحافت کے فروغ کے لیے ایک مہم کا آغاز کیا ہے۔بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق امریکی اخبار دی بوسٹن گلوب نے گزشتہ ہفتے صدر ٹرمپ کی ’تضحیک آمیز جنگ‘ کے خلاف ملک بھر میں مہم کا اعلان کیا تھا، اس حوالے سے ہیش ٹیگ اینیمی آف نَن(کسی کا دشمن نہیں) بھی استعمال کرنے کو کہا گیا تھا۔

واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے میڈیا کی خبروں کو ’ جعلی خبریں‘ قرار دیتے ہوئے صحافیوں کو ’ عوام کا دشمن‘ قرار دیا تھا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹوئیٹر اکاؤنٹ کے مطابق وہ 281 مرتبہ میڈیا کے خلاف بیان دے چکے ہیں۔اقوام متحدہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے اس بیان نے صحافیوں کے خلاف تشدد کو بڑھایا ہے۔بوسٹن گلوب نے 16 اگست کو ’ انتظامیہ کے پریس پر حملوں کے خطرات ‘ پر اداریہ لکھنے کا اعلان کرتے ہوئے دوسرے اداروں کو بھی ایسا کرنے کی درخواست کی تھی۔جس کے بعد ابتدائی طور پر بوسٹن گلوب کو 100 صحافتی اداروں کی جانب سے مثبت ردعمل ملا جو اب بڑھ کر 350 تک جا پہنچا ہے، اس مہم میں امریکا کے نامور قومی اخبارات اور چھوٹے مقامی اخبارات شامل ہیں، اس مہم میں بین الاقوامی اشاعتی ادارے بھی شامل ہیں جن میں برطانوی اخبار دی گارجین بھی اس مہم کا حصہ ہے۔بوسٹن گلوب نے اداریے کی ہیڈ لائن شائع کی کہ ’صحافی دشمن نہیں‘ اور اس کے ساتھ آزاد میڈیا امریکا کا اہم اصول ہے جو 200 سال سے قائم رہا ہے۔نیویارک ٹائمز نے لکھا کہ آزاد میڈیا کو آپ کی ضرورت ہے اور صدر ٹرمپ کی لفظی گولہ باری کو ’جمہوریت پر منڈلاتا ہوا خطرہ‘ قرار دیا، نیویارک ٹائمز نے مختلف اخبارات کے نمونے بھی جاری کیے۔نیویارک پوسٹ نے شائع کیا کہ’ہم اختلاف رائے والے کون ہیں ‘ انہوں نے مزید لکھا کہ ’یہ ناقابل برداشت ہوسکتا ہے۔

کیونکہ ہم متنازع سچائیاں شائع کرتے ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم جعلی خبر دیتے ہیں، مگر بطور صحافی یہ مقبولیت کامقابلہ نہیں، ہم جو کچھ کرسکتے ہیں وہ رپورٹنگ ہے۔فیلاڈیلفیا انکوائرر نے لکھا کہ اس کا شہر امریکی جمہوریت کی جائے پیدائش تھا،’اگر پریس جواب دہی، سزا اور غیر مقبول نظریات یا معلومات سے آزاد نہیں ،تو نہ وہ ملک آزاد ہےاور نہ ہی اس کے لوگ۔کونیپیاک یونیورسٹی نے گزشتہ روز ایک سروے رپورٹ جاری کی تھی جس میں بتایا گیا ۔

ری پبلکن جماعت کے 51 فیصد ووٹر کا ماننا ہے۔کہ’ میڈیا جمہوریت کا اہم حصہ ہونے کے بجائے لوگوں کا دشمن ہے‘ جبکہ ری پبلکن کے 52 فیصد حمایتیوں کو اس بات پر تشویش نہیں تھی کہ صدر ٹرمپ کی تنقید کے نتیجے میں صحافیوں کے خلاف تشدد شروع ہوسکتا ہے۔سروے کے مطابق 65 فیصد ووٹرز نیوز میڈیا کو جہموریت کا اہم حصہ سمجھتے ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹوئیٹر اکاؤنٹ کے مطابق وہ 281 مرتبہ میڈیا کے خلاف بیان دے چکے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کم عمری کی شادی پر پابندی کا بل واپس نہ لیا گیا تو سڑکوں پر آئیں گے، فضل الرحمن


اسلام آباد (این این آئی)جمعیت علما اسلام کے سربراہ…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…