دو بھائیوں نے ایک گائے آپس میں تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا‘ بڑے بھائی نے چھوٹے بھائی سے کہا تم گائے کا اگلا حصہ لے لو اور میں پچھلا لے لیتا ہوں‘ چھوٹا بھائی مان گیا‘ اب چھوٹا بھائی گائے کو چارہ کھلاتا تھا اور بڑا بھائی اس کا دودھ پی جاتا تھا‘ چھوٹے بھائی کو چند دن بعد بڑے بھائی کی سازش کا اندازہ ہوگیا‘ اس نے گائے کو چارہ ڈالنا بند کر دیا تھا‘ گائے چند دن بعد مر گئی یوں دونوں بھائی گائے سے محروم ہو گئے‘ یہ کہانی متحدہ اپوزیشن کی کہانی سے ملتی جلتی ہے‘
ن لیگ نے پاکستان پیپلز پارٹی کو گائے کا اگلا حصہ دے کر خود پچھلا حصہ لے لیا تھا‘ اس کا خیال تھا گائے کو چارہ پیپلز پارٹی ڈالے گی اور دودھ یہ پئیں گے مگر پیپلز پارٹی کو بہت جلد سازش کا اندازہ ہوگیا‘ پیپلزپارٹی نے گائے کو چارا ڈالنا بند کر دیا لہٰذا آج اپوزیشن کی گائے پنجاب اسمبلی میں انتقال کر گئی‘ کل قومی اسمبلی میں ۔۔اس کی تدفین ہو جائے گی‘ ہمیں آج ماننا ہو گا ۔۔الیکشن کے بعد عمران خان نے جتنے فیصلے کئے وہ درست نکلے اور میاں شہباز شریف کے ایک مہینے کے تمام فیصلے غلط ثابت ہوئے‘ میاں شہباز شریف نے 13 جولائی کو لاہور ائیرپورٹ پہنچنے کا فیصلہ کیا‘ یہ نہیں پہنچ سکے‘ 25 جولائی کی رات الیکشن کے نتائج مسترد کئے لیکن اگلے دن قومی اسمبلی میں بیٹھنے کا فیصلہ کر لیا‘ گرینڈ اپوزیشن بنائی‘ پاکستان پیپلز پارٹی نے اپوزیشن لیڈر کیلئے ان سے ووٹ لے لئے لیکن آج پنجاب اسمبلی میں سپیکر شپ کیلئے ن لیگ کے امیدوار کو ووٹ نہیں دیئے‘ یہ کل میاں شہباز شریف کو وزارت عظمیٰ کیلئے بھی ووٹ نہیں دیں گے اور انہوں نے پنجاب میں پارٹی حمزہ شہباز شریف کے حوالے کر دی‘ آج ان کے 15 ایم پی ایز نے چودھری پرویز الٰہی کو ووٹ دے دیا‘ یہ ن لیگ میں فارورڈ بلاک کا آغاز ہے اور یہ 15 لوگ چھ ماہ میں 50 ہوجائیں گے‘ میرا خیال ہے کل سے متحدہ اپوزیشن متحدہ نہیں رہے گی اور بہت جلد پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان ایک میثاق جمہوریت ہو جائے گا اور یہ دونوں ایوان میں ایک دوسرے کو سپورٹ کریں گے‘ ان حالات میں ن لیگ کا سیاسی مستقبل کیا ہے؟ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا‘ کل پیپلز پارٹی ن لیگ کے امیدواروں کو ووٹ کیوں نہیں دے گی اور کیا چودھری پرویزالٰہی پنجاب میں واقعی ن لیگ کا فارورڈ بلاک بنائیں گے‘ ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے ہمارے ساتھ رہیے گا۔