بنکاک /اسلام آباد ( آئی این پی) تھائی لینڈ کی مختلف جیلوں میں بند سینکڑوں پاکستانیوں کو سفارت خانے کی جانب سے قانونی مدد نہ ملنے کی وجہ سے طویل سزاؤں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جس کا فائدہ اُٹھاکر ایجنٹ مافیا تھائی لینڈ میں پکڑے جانے والے پاکستانیوں کو لوٹ رہی ہے جبکہ پاکستانی سفیر عاصم افتخار احمد نے کہاہے کہ ہماری کوشش ہے کہ تھائی حکومت مسائل میں پھنسے پاکستانیوں کی ہر جائز مدد کرے ،
ہم نے ایجنٹ مافیا کا سفارت خانے میں داخلہ بند کر رکھا ہے اور اگر ایسا کوئی شخص ہمارے ہتھے چڑھا تو اُسے پولیس کے حوالے کیا جائے گا۔۔ سفارتی ذرائع کے مطابق تھائی لینڈ میں قائم پاکستانی سفارت خانہ اب تک ایسا کوئی مقامی شخص یا وکیل بھرتی نہ کر سکا جو پاکستانیوں کے مقدمات کی اُردویا انگلش سے تھائی زبان میں ترجمانی و پیروی کرکے اُن کو انصاف دلائے ، تھائی لینڈ کی مقامی زبان نہ جاننے کی وجہ سے بیشتر پاکستانی وہاں کی عدالتوں سے طویل سزائیں لے کر کاٹنے پر مجبور ہیں۔ با خبر ذرائع کے مطابق پاکستانی حکومت کی جانب سے سفارت خانے کو ملنے والا کروڑوں روپے کا کمیونٹی ویلفیئر فنڈ اب تک کسی پاکستانی کے کام نہ آسکا ، وہاں پر قائم نام نہاد اورسیز پاکستانی ایسوسی ایشن چند پاکستانی سفارت کاروں کی آشیر باد سے بدعنوانیوں، بے قاعدگیوں اور بے ضابطگیوں میں سرگرم ہے جن کے ممبران آئے روز پاکستانی سفارت خانے میں ڈیرہ ڈالے بیٹھے رہتے ہیں مگر مصیبت زدہ پاکستانیوں کی مدد کرنے کی بجائے اُن کو سفارت خانے کی مدد دِلوانے کے چکر میں لوٹ رہے ہیں۔ پکڑے جانے والے پاکستانیوں کو پولیس اسٹیشن سے جیل اور پھر وہاں سے اِمیگریشن ڈیٹنشن سنٹر(آئی ڈی سی ) تک بھاری رقوم ایجنٹ مافیا کو دینی پڑتی ہے، رقم نہ دینے والے پاکستانی پھنسے ہی رہتے ہیں اور پاکستانی سفارت خانہ کسی تارکین وطن کی فون کا جواب تک نہیں دیتا جبکہ سفارت کار اپنی جان چھڑانے کے لیئے موبائل فون کلریکل سٹاف کے حوالے کردیتے ہیں جو بند کر دیتے ہیں۔
اس سلسلے میں جب بینکاک میں تعینات پاکستانی سفیر عاصم افتخار احمد سے اُن کا مؤقف جاننے کے لیئے اُن کے نمبر0066622552330 پررابطہ قائم کیا گیا تو اُنہوں نے مذکورہ اِلزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ تھائی لینڈ کی جیلوں اور امیگریشن ڈیٹینشن سنٹر(آئی ڈی سی) میں بند قیدیوں و حوالاتیوں کی جہاں تک ہو سکے مدد کی جاتی ہے ، ہمارے پاس محدود وسائل ہوتے ہیں جبکہ فنڈز کی کمی کی وجہ سے پاکستانی سفارت خانہ مذید مقامی تھائی ترجمان یا وکیل جیسا مذیدعملہ بھرتی نہیں کر سکتا ،
اُنہوں نے کہا کہ تھائی حکومت سے پاکستانی قیدیوں کوطبی اِمداد، ادویات اور روایتی حلال فوڈسمیت دیگر سہولیات فراہم کرنے کے متعلق بات چیت کرنے کی کوشش کی جاتی ہے مگر تھائی لینڈ کی وزارتِ قانون، امیگریشن اورجیل خانہ جات کا کریکشن ڈیپارٹمنٹ ہماری جانب سے بھیجوائے جانے والے خطوط پر بہت ہی کم عمل درآمد کرتے ہیں یا نظر انداز کر دیتے ہیں، جس کی وجہ سے ہمیں چند مسائل کا سامنا ہے اور ہماری کوشش جاری ہے کہ تھائی حکومت مسائل میں پھنسے پاکستانیوں کی ہر جائز مدد کرے ، عاصم افتخار نے کہا کہ ہم نے ایجنٹ مافیا کا سفارت خانے میں داخلہ بند کر رکھا ہے اور اگر ایسا کوئی شخص ہمارے ہتھے چڑھا تو اُسے پولیس کے حوالے کیا جائے گا۔