بدھ‬‮ ، 25 جون‬‮ 2025 

اربوں ڈالر کے پاک چین اقتصادی راہداری ( سی پیک ) منصوبے کے ساتھ پاکستان کا قرضوں میں گھرنے کا خطرہ ؟حقیقت کیا ہے؟ چینی اخبار کی رپورٹ

datetime 11  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ (این این آئی) چین کے اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ مغربی میڈیا کی جانب سے پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے پر تنقید سے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو نقصان نہیں پہنچے گا۔چین کے اخبار گلوبل ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مختلف مغربی ذرائع ابلاغ کی جانب سے شائع مضامین میں کہا گیا تھا کہ اربوں ڈالر کے پاک چین اقتصادی راہداری ( سی پیک ) منصوبے کے ساتھ پاکستان کا قرضوں میں گھرنے کا خطرہ ہے

تاہم اس مضحکہ خیز کہانیوں کے مبینہ طور پر شکار ہونے والے ملک پاکستان اس منصوبے میں سرمایہ کاری کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔اگرچہ اس معاملے پر بہت تنازع ہے لیکن اس منصوبے کا اندازہ کرنے کے لیے سب سے زیادہ قابل پاکستان کے لوگ ہیں اور سی پیک بیلٹ اینڈ روڈ (بی اینڈ آر) انیشی ایٹو کا سب سے اہم حصہ ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کے آگلے ممکنہ وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ آنے والی حکومت کا ایسا کوئی منصوبہ نہیں کہ وہ مہنگے ہونے پر تنقید کا سامنا کرنے والے کسی چینی بی اینڈ آر منصوبے پر دوبارہ گفت شنید کریں۔دوسری جانب پاکستانی ذرائع ابلاغ نے وزارت منصوبہ بندی کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ سی پیک منصوبے فوری طور پر حکومت پر کوئی قرضے کا دباؤ نہیں ڈالیں گے کیونکہ ان منصوبوں کو ایک جامع فنڈنگ پیکج کے ذریعے رقم کی ادائیگی کی جاتی ہے۔رپورٹ کے مطابق چین اور پاکستان کو مغربی میڈیا کی جانب سے جان بوجھ کر پھلائی جانے والی اشتعال انگیزی کے خلاف چوکنا رہنے کی ضرورت ہے اس کے علاوہ دونوں ممالک کو اربوں ڈالر کے منصوبے کے ذریعے پاکستان کی معاشی اور سماجی ترقی کو فروغ دینے کے لیے روابط کو مزید تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ چین کے اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ مغربی میڈیا کی جانب سے پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے پر تنقید سے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو نقصان نہیں پہنچے گا۔

موضوعات:



کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…