لاہور (نیوز ڈیسک) پنجاب میں پیپلز پارٹی مسلم لیگ (ن) کے ساتھ ہاتھ کر گئی، پنجاب میں پیپلز پارٹی نے ن لیگ کو حکومت سازی میں مدد دینے سے انکار کر دیا ہے، ن لیگ کی پیپلز پارٹی کو منانے کی کوششیں ناکام ہو گئی ہیں، واضح رہے کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی مرکز میں سپیکر قومی اسمبلی اور وزیر اعظم کے لیے تو مشترکہ اُمیدوار لانے پر متفق ہیں مگر پنجاب میں حکومت کے قیام کے لیے مسلم لیگ (ن) پیپلز پارٹی کو اپنے ساتھ ملانے میں ناکام رہی ہے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ ن لیگ سے بات چیت جاری ہے لیکن پارٹی قیادت نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن بینچز پر بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ ن لیگ کے اندر ایک بڑے گروپ کا یہ کہنا ہے کہ سپیکر کے انتخاب میں پیپلز پارٹی ہم سے ووٹ لے کر وزیراعظم کے انتخاب میں ہاتھ نہ کر جائے اور اگر ایسا ہوا تو ہماری سیاست یکسر ختم ہو جائے گی۔ دوسری جانب مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے پارٹی قیادت کا اجلاس آج ماڈل ٹاؤن لاہور طلب کر لیا، اجلا س میں ن لیگ نئے سرے سے اپنی حکمت عملی طے کرے گی اور مشاورت کی جائے گی کہ اتحادی سیاست سے ن لیگ کو خسار ے کا سامنا ہوگا یا فوائد ملنے کا امکان ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ مسلم لیگ ن تنہا اپوزیشن کی سیاست کر نے پر غور کررہی ہے۔کسی کے ساتھ اتحاد نہیں کیا جائیگا۔اس بات کا بھی امکان ہے کہ قومی اسمبلی میں سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کے موقع پر بھی مسلم لیگ ن اپوزیشن اتحاد کے مشترکہ امیدوار کو ووٹ نہیں دیا جائے گا۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ پیپلزپارٹی کے ساتھ اتحاد کرکے اپوزیشن کرنے سے ن لیگ کو پنجاب میں ارکان اور کارکنا ن کی طرف سے شدید تنقید کا سا مناہے۔ ن لیگ کی پیپلز پارٹی کو منانے کی کوششیں ناکام ہو گئی ہیں، واضح رہے کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی مرکز میں سپیکر قومی اسمبلی اور وزیر اعظم کے لیے تو مشترکہ اُمیدوار لانے پر متفق ہیں مگر پنجاب میں حکومت کے قیام کے لیے مسلم لیگ (ن) پیپلز پارٹی کو اپنے ساتھ ملانے میں ناکام رہی ہے۔