اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کے امیدواروں نے عام انتخابات میں بڑے بڑے سیاسی برجوں کو ہرا دیا ہے، انہی میں ایک مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ہیں جنہوں نے تحریک انصاف کے صداقت علی عباسی سے شکست کھائی۔ صداقت علی عباسی نہ صرف جیت گئے بلکہ تعلیم میں بھی شاہد خاقان عباسی سے آگے نکلے۔
صداقت علی عباسی نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے اسلامک یونیورسٹی سے ایم ایس سی اکنامکس مکمل کی جبکہ وہ اکنامکس میں ایم فل بھی کر چکے ہیں اور اس کے ساتھ ایم ایس آئی ٹی کی ڈگری کے بھی حامل ہیں۔ گفتگو کے دوران انہوں نے بتایا کہ میں ٹیچنگ کے شعبے سے وابستہ رہا ہوں، انہوں نے بتایا کہ وہ اسلام آباد میں اے لیول کے طلبہ کو اکنامکس پڑھاتے تھے اور انہوں نے اپنے سکول بھی بنائے لیکن گزشتہ سال سیاست کو وقت دینے کے لیے تدریسی کام ترک کر دیا۔ صداقت علی عباسی نے کہا کہ میں نے شاہد خاقان عباسی کے خلاف الیکشن لڑا وہ چھ مرتبہ رکن قومی اسمبلی رہ چکے ہیں اور وہ سابق وزیراعظم بھی رہ چکے ہیں، انہیں شکست دینا آسان نہیں تھا، اس لیے ایک جنگ تصور کرتے ہوئے میں نے خصوصی محنت کی۔ گفتگو کے دوران صداقت علی عباسی نے کہا کہ میں نے انتخابی مہم جاری رکھی اور بیانیہ اختیار کیا کہ جو شخص وزیراعظم رہ کر آپ کے لیے کچھ نہیں کر سکا تو وہ قومی اسمبلی کا ممبر بن کر آپ کے لیے کیا کرے گا۔ انہوں نے بتایا کہ میں انتخابی کمپین کے دوران صرف دو گھنٹوں کے لیے سوتا تھا، یہ سارا پہاڑی علاقہ ہے اس لیے یہاں پیدل ہی چلنا پڑتا ہے اس لیے یہاں پر انتخابی مہم چلانے کے لیے جسمانی قوت کا ہونا بھی بہت ضروری ہے، انہوں نے بتایا کہ جب میری والدہ انتخابی مہم کے دوران مجھے یہاں ملنے آئیں تو وہ میری حالت دیکھ کر رو پڑیں۔