اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)نوازشریف ،مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن( ر) صفدر سے ملاقات کیلئے جمعرات کا دن مقرر ہے ۔ اس روز ان کی حکومت میں شامل وزرا، مشیر ،رشتے دار وغیرہ ان سے ملنے کیلئے آتے ہیں،گزشتہ جمعرات کو نوازشریف سے ملاقات کرنیوالوں میں لیگی رہنما، فیملی اورکچھ صحافی بھی شامل تھے جن سے نوازشریف کی گفتگو بھی ہوئی ۔روزنامہ جنگ میں اعزاز سید نے لکھاکہ نوازشریف بتاتے ہیں کہ وہ صرف بیٹی مریم اور صفدر کے مشورے پر ہی پمز ہسپتال گئے۔
ہسپتال میں ایک عمررسیدہ ڈاکٹر نے انہیں دیکھا تو وہ رونے لگے۔نوازشریف نے ہنستے ہوئے ملاقاتیوں کو بتایا کہ وہ ڈاکٹر سے بولے .ہمیں تو گردش حالات پے رونا آیا ۔۔۔۔ڈاکٹرصاحب آپ کو کس بات پہ رونا آیا۔ڈاکٹر نے کہا کہ وہ سابق وزیراعظم کے ساتھ کیے گئے سلوک کو برداشت نہ کرسکا۔ اعزازسید مزید لکھتے ہیں کہ نوازشریف سے ملاقات میں اس بات کا احساس نہیں ہوتا کہ کوئی کسی قیدی سے مل رہا ہے ایسا لگتا ہے کہ آپ کسی آزاد شخص سے مل رہے ہیں۔ جو اقتدار اور اپنوں کے چھن جانے کے بعد بھی سب کے خوف سے آزاد ہے۔نوازشریف سوال کرتے ہیں کہ جج نے خود فیصلے میں لکھا ہے کہ ان پر کوئی کرپشن ثابت نہیں ہوئی تو پھر انہیں سزا کس بات کی دی گئی۔ شاید انہیں خود بھی جواب کا پتہ ہے“۔دریں اثنا پاکستان مسلم لیگ (ن)کے تاحیات قائد اور سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے لیگی رہنماؤں کو انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف ہر فورم پر آواز اٹھانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھونس ٗ دھاندلی اور دباؤ کے خلاف احتجاج جاری رہنا چاہیے ۔ ذرائع کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف ٗ خواجہ سعد رفیق ٗ خواجہ آصف ٗ سینیٹر پرویزر شید ٗ مریم اورنگزیب ٗ احسن اقبال ٗ ایاز صادق اور سینیٹر مشاہدحسین سیدسمیت لیگی رہنماؤں اور کارکنوں نے ملاقاتیں کیں۔
جس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال سمیت مختلف امورپرتبادلہ خیال کیا گیا ۔اس موقع پر لیگی رہنماؤں نے سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف سے خیریت دریافتکی ۔ ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے ہدایت کی کہ مبینہ دھاندلی کے خلاف ہر فورم پر آواز اٹھائی جائے۔