اسلام آباد (این این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سینیٹر مولابخش چانڈیو نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کا کردار مجرمانہ ہے ٗدھاندلی کی تحقیقات سینیٹ کی فل ہائوس کمیٹی سے کروائی جائے، الیکشن کمیشن نے خفیہ (ق) لیگ کو جتوانے کیلئے اپنی طرف سے تو ملک دائو پر لگا دیا تھا، بلاول بھٹو اور آصف زرداری سیاسی جماعتوں کو پارلیمنٹ جانے پر قائل نہ
کرتے تو حالات بدتر ہو سکتے تھے ۔ہفتہ کو اپنے ایک بیان میں پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سینیٹر مولابخش چانڈیو نے کہا کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ عام انتخابات کا فراڈ کھل کر سامنے آ رہا ہے، دھاندلی اور مینڈیٹ چرانے کا الیکشن کمیشن کا کوئی بھی بہانا چند گھنٹے سے زیادہ نہیں ٹک سکا،نتائج میں غیرمعمولی تاخیر کی وجہ ہی نہیں بن پائی تھی کہ پریزائیڈنگ افسروں کی گمشدگی کے انکشافات سامنے آگئے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن بتائے کہ کس نے آر ٹی ایس بند کیا، پریزائیڈنگ آفیسر لاپتہ ہوئے کہ نہیں ؟ اگر پریزائیڈنگ افسر لاپتہ نہیں ہوئے تو نتائج میں غیرمعمولی تاخیر کیوں ہوئی؟۔مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے خفیہ (ق) لیگ کو جتوانے کیلئے اپنی طرف سے تو ملک دائو پر لگا دیا تھا، چیئرمن پیپلز پارٹی بلاول بھٹو اور آصف زرداری سیاسی جماعتوں کو پارلیمنٹ جانے پر قائل نہ کرتے تو حالات بدتر ہو سکتے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا کردار مجرمانہ ہے اس نے ملک کے ساتھ گھنائونا کھیل کھیلا ہے، انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن بتائے کہ کس نے آر ٹی ایس بند کیا، پریزائیڈنگ آفیسر لاپتہ ہوئے کہ نہیں ؟ اگر پریزائیڈنگ افسر لاپتہ نہیں ہوئے تو نتائج میں غیرمعمولی تاخیر کیوں ہوئی؟۔مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے خفیہ (ق) لیگ کو جتوانے کیلئے اپنی طرف سے تو ملک دائو پر لگا دیا تھا، چیئرمن پیپلز پارٹی بلاول بھٹو اور آصف زرداری سیاسی جماعتوں کو پارلیمنٹ جانے پر قائل نہ کرتے تو حالات بدتر ہو سکتے تھے ۔چیئرمن الیکشن کمیشن استعفیٰ دے اور دھاندلی کی تحقیقات سینیٹ کی فل ہائوس کمیٹی سے کروائی جائے۔