اسلام آباد(این این آئی)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں پاور ڈویژن کے حکام نے انکشاف کیا ہے کہ ایران نے پاکستان کیلئے بجلی کی فراہمی بند کردی۔حکام پاور ڈویژن نے کمیٹی کو بتایا کہ شدید گرمی کی وجہ سے ایران میں بھی بجلی کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے جس کے باعث تہران نے دیگر ممالک کو بجلی کی برآمد بند کردی۔انہوں نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ ایران میں ہیٹ ویو کی وجہ سے حالات خراب ہیں ٗ
ایران پاکستان کو سو میگاواٹ بجلی فراہم کرتا ہے۔انہوں نے کہاکہ تہران میں ہیٹ ویو کے باعث 80 میگاواٹ بجلی کی فراہمی نہیں ہورہی، ایران کی بجلی بلوچستان کے علاقے مکران ٗ گوادر ٗ پنچگور، پسنی وغیر میں فراہم کی جاتی ہے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ کسی نجی ڈیرے پر کوئی ٹرانسفارمر نہیں دیا تاہم انہوں نے یقین دلایا کہ ایسے مقامات پر ٹرانسفارمرز یا سامان کی موجودگی پر سخت ایکشن لیا جائے گا۔حکام پاور ڈویژن نے کہا کہ اس حوالے سے تمام ڈسکوز کے سی ای اوز کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔اس موقع پر ایڈیشنل سیکریٹری پاور ڈویژن نے بتایا کہ کراچی الیکڑک کو 6 سو 50 میگاواٹ بجلی فراہم کی جارہی ہے، بجلی کی خرید و فروخت کے نئے معاہدے کے متعلق معاملات مکمل ہوچکے ہیں۔انہوں نے کہاکہ فریقین نے آپس میں مسودے کا تبادلہ کر لیا ہے جبکہ کے الیکٹرک کے حصص ابراج سے شنگھائی کوآپریشن کو منتقل ہونے کے بعد معاملے کو آگے بڑھایا جائیگا۔قائمہ کمیٹی نے ہدایت کی کہ بجلی کی خرید وفروخت کے نئے معاہدے کے مسودے کی کاپی کمیٹی کو فراہم کی جائے۔علاوہ ازیں سکھر الیکٹرک سپلائی کمپنی (سیپکو) حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دی۔اجلاس میں سیپکو کا بجلی چوری روکنے کے لیے رینجرز کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ سامنے آیا۔سیپکو حکام نے بتایا کہ رینجرز کی خدمات حاصل کرنے کے لیے بورڈ نے منظوری بھی دے دی ہے،
رینجرز حکام کو خدمات کے بدلے مراعات بھی دی جائیں گی۔انہوں نے ماضی میں بجلی چوری روکنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے بھی بات کی اور بتایا کہ اس حوالے سے ماضی میں پولیس کی خدمات غیر موثر رہی ہیں۔کمیٹی کو تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیپکو کے کل 4 سو 94 فیڈرز میں سے 3 سو فیڈرز پر 80 فیصد سے زائد نقصانات ہیں۔انہوں نے بتایا کہ سیپکو کے زیرِ انتظام علاقوں میں 12 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔