اسلام آباد (نیوز ڈیسک) چیف جسٹس ثاقب نثار نے 54 ارب روپے قرض معافی کیس کی سماعت میں رضاکارانہ قرض واپس کرنے کے خواہش مندافرادکی فہرست طلب کر تے ہوئے ریمارکس دیئے کہ رضاکارانہ ادائیگی نہ کرنے والوں کے مقدمات بینکنگ کورٹس بھجوائے جائیں گے‘ بینکنگ کورٹس جانیوالوں کو رقم بطور سکیورٹی جمع کروانا ہوگی‘ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہاکہ بینکنگ کورٹس کو مقدمات نمٹانے کے لئے چھ ہفتوں کی مہلت دیں گے۔ جمعرات کو 54 ارب روپے قرض معافی کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ رضاکارانہ قرض واپس کرنے کے خواہش مند افراد کی فہرست دے دیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ رضاکارانہ ادائیگی نہ کرنے والوں کے مقدمات بینکنگ کورٹس بھجوائے جائیں گے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ رضاکارانہ طور پر قرضے واپس کردیئے جائیں۔ ہم نے یہ رقم ڈیم کے لئے دینی ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ قرضوں کی رقم کا تعین ہوچکا ہے قرض معاف کرانے والوں نے 75 فیصد رقم دینی ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بینکنگ کورٹس جانیوالون کو رقم بطور سکیورٹی جمع کروانا ہوگی۔