اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

کسی کا کوئی دباؤ نہیں ہم پوری آزادی اور خودمختاری سے کام کررہے ہیں ،جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے آئی ایس آئی سے متعلق بیان پر چیف جسٹس ثاقب نثارکا دبنگ اعلان

datetime 22  جولائی  2018 |

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)چیف جسٹس  ثاقب نثار نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے آئی ایس آئی کی جانب سے ججز پر مبینہ دباﺅ کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہاہے کہ مجھے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ایک جج کا بیان پڑھ کر بہت ہی افسوس ہوا ، بطور عدلیہ سربراہ یقین دلاتاہوں کہ ہم پر کسی کا کوئی دباﺅ نہیں ہے ۔

پوری طرح آزادی اور خود مختاری کے ساتھ کام کر رہے ہیں ۔کراچی میں خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہناتھا کہ اس طرح کے بیانات ناقابل فہم اورناقابل قبول ہیں، جائزہ لیں گے کیاقانونی کارروائی ہوسکتی ہے؟قانونی کارروائی کرکے حقائق قوم کے سامنے لائیں گے۔انہوں نے کہا کہ پوری طرح آزادی اورخودمختاری کےساتھ کام کررہے ہیں، سختی سے واضح کررہاہوں ہم پرکوئی دبائونہیں،قانون کی بالادستی اورآئین کے تحت کام کررہے ہیں، ہمارے ججوں پرکوئی دبائونہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز جسٹس شوکت عزیز نے راولپنڈی میں ڈسٹرکٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ جس طریقے سے اس ملک کی قسمت کیساتھ کھلواڑ کررہے ہیں ، وہ بات کرتا ہوں جو میری ذات کیساتھ پیش آئے، اللہ کو، آپ سب کو اور اپنی ماں کو گواہ کرکے امانت کے طورپر یہ بات کررہاہوں، مجھے نہیں معلوم کہ آج کے بعد کیا ہوگا لیکن میں یہ بات کررہاہوں ، آج کے اس دور میں آئی ایس آئی پوری طرح جوڈیشل پروسیڈنگز کو مینوپلیٹ کرنے میں ملوث ہے ، آئی ایس آئی کے لوگ مختلف جگہ پہنچ کر اپنی مرضی کے بینچ بنواتے ہیں، کیسز کی مارکنگ ہوتی ہے، میں اپنی ہائیکورٹ کی بات کرتاہوں، آئی ایس آئی والوں نے میرے چیف جسٹس کو اپروچ کر کے کہا کہ ہم نے الیکشن تک نوازشریف اور اس کی بیٹی کو باہر نہیں آنے دینا شوکت عزیز کو بینچ میں شامل نہ کرو ، میرے چیف جسٹس نے کہا کہ جس بینچ سے آپ ایزی ہیں وہ بنا دیں گے۔مجھے کہا گیا کہ فیصلے ہماری مرضی کے مطابق کریں گے تو آپ کے ریفرنسز ختم کروادیں گے ، میں نے کہا کہ اپنے ضمیر کو گروی رکھنے سے پہلے بہتر ہے کہ مرجائوں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…