پیر‬‮ ، 18 اگست‬‮ 2025 

نواز شریف اور مریم نواز کی گرفتاری نے لیگی کارکنان کو حراساں کرنے کی مہم تیز ہوگئی،تحریک انصاف کے کارکنوں کے ساتھ کیاہورہاہے؟عالمی میڈیا کی رپورٹ، حیرت انگیز انکشافات

datetime 20  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (آئی این پی) عالمی میڈیا نے آئندہ عام انتخابات کے حوالے سے اپنی ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وقت آ گیا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی گرفتاری نے مسلم لیگ نواز کے کارکنان کو حراساں کئے جانے کی مہم کو تیز کیا ہے اور تحریک انصاف کے کارکنان کو ایسی صورتحال کا سامنا نہیں ہے دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو دہشت گردی جیسے خطرات کا بھی سامنا ہے،

مخصوص حلقوں نے ہمیشہ سے پاکستانی سیاست میں اپنا کردار ادا کیا ہے اور انتخابات میں مداخلت بھی کی ہے۔جمعہ کو معروف برطانوی جریدے دی اکانومسٹ کی جانب سے شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ انتخابات میں کسی بھی قسم کے منفی ہتھکنڈوں سے انکار کر رہے ہیں، تاہم حقیقت یہ ہے کہ دھاندلی کا منصوبہ تیار ہو چکا ہے، مخصوص حلقوں کی جانب سے یہ مکمل کوشش کی جا رہی ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی میڈیا کے ذریعے تشہیر کو ممکن بنایا جائے، سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی گرفتاری نے مسلم لیگ نواز کے کارکنان کو حراساں کئے جانے کی مہم کو تیز کیا ہے اور تحریک انصاف کے کارکنان کو ایسی صورتحال کا سامنا نہیں ہے، دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو دہشت گردی جیسے خطرات کا بھی سامنا ہے، مخصوص حلقوں نے ہمیشہ سے پاکستانی سیاست میں اپنا کردار ادا کیا ہے اور ہمیشہ سے انتخابات میں مداخلت بھی کی ہے، مسلم لیگ (ن) یہ اعلامیہ کہہ چکی ہے کہ مخصوص حلقے انتخابات میں مداخلت بند کریں جبکہ عمران خان کی آئندہ انتخابات میں متوقع جیت سیاسی میچ فکسنگ کا منہ بولتا ثبوت ہو گی،پاکستان میں جمہوریت کی کمزوری بھارتی جمہوریت کے مقابلے میں عیاں ہے، مخصوص حلقوں کی جیپ کے انتخابی نشان کے حامل امیدواروں کی مبینہ حمایت نے بھی انتخابی عمل پر سوالیہ نشان لگادیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ابھی تک پاکستان میں واضح طور پر کوئی نہیں جانتا کہ مخصوص حلقوں نے میاں نواز شریف کے خلاف مخاصمانہ رویہ کیوں اختیار کر رکھا ہے؟حالیہ انتخابات میں مخصوص حلقوں کی جانب سے میچ فکس کئے جانے کا شور گزشتہ انتخابات کی نسبت کچھ زیادہ ہے،عمران خان کو یہ واضح ہونا چاہیے کہ انہیں آج مخصوص حلقوں کی حمایت تو حاصل ہے تاہم مستقبل میں ان کو اس عمل کی قیمت بھی چکانا پڑ سکتی ہے، جیپ والوں کیلئے صورتحال واضح ہے کہ وہ جمہوریت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…