اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی رؤف کلاسرا نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے درمیان جو میثاق جمہوریت ہوا تھا اس میں دو بڑی اہم چیزیں تھیں، ایک یہ تھی کہ آپ ملٹری جنرلز سے خفیہ ملاقاتیں نہیں کریں گے یہ باقاعدہ کلاز تھی، سینئر صحافی رؤف کلاسرا نے کہا کہ اس پر دستخط کیے گئے تھے، طے پایا کہ 2007ء کے بعد گورنمنٹ چاہے بے نظیر کی آئے یا نواز شریف کی ایک دوسرے کے خلاف سازشیں نہیں کی جائیں گی اور پانچ سال حکومت کرنے دی جائے گی۔
یہ دو بڑی اہم چیزیں تھی کہ ہر ایک کو اپنا ٹائم پورا کرنے دیں گے، سینئر صحافی نے کہا کہ جس وقت بے نظیر اس پر سائن کر رہی تھیں وہ اس وقت دبئی میں جنرل مشرف سے ملاقاتیں کر رہی تھیں اور اس چیز کا نواز شریف کیمپ کو بھی پتہ تھا کہ بے نظیر بھٹو جنرل پرویز مشرف سے مل کر این آر او سائن کر رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ کرنے دیں یہ بعد میں ہمارا فائدہ ہو گا۔ سینئر صحافی نے کہا کہ جب یہ لوگ واپس آئے جنرل طارق کیانی سے ان کی ایک نہیں درجنوں خفیہ ملاقاتیں ہوئیں۔ اس وقت وزیراعظم یوسف رضا گیلانی تھے، ان کی خفیہ ملاقاتیں جی ایچ کیو میں ہوتی تھیں تو شہباز شریف گاڑی میں برقعہ پہن کر بیٹھتے تھے اور چوہدری نثار علی خان گاڑی چلاتے تھے۔ سینئر صحافی نے کہا کہ ایک صحافی نے میاں نوازشریف سے سوال کیا تھا کہ شہباز شریف اور چوہدری نثار جی ایچ کیو میں خفیہ ملاقاتیں کر رہے ہیں، جس پر نواز شریف نے معصومیت سے جواب دیا تھا کہ اگر یہ ملاقاتیں کر رہے ہیں تو یہ بڑا غلط کر رہے ہیں، سینئر صحافی نے کہا کہ میں نے اپنے کالم میں لکھا تھا کہ اگر چوہدری نثار اور میاں شہباز شریف نے نواز شریف کی اجازت کے بغیر خفیہ ملاقاتیں جی ایچ کیو میں کی ہیں تو ان دونوں کو ڈسمس کر دینا چاہیے تھا۔ اگر آپ کی مرضی سے کی ہیں تو قوم کو بے وقوف نہیں بنانا چاہیے اور استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ سینئر صحافی نے کہا کہ ان لوگوں کو میثاق جمہوریت کیوں یاد آ رہا ہے،
اب شہباز شریف کے چار گھر ہیں ایک رائے ونڈ بھی ہے، اپنے خرچے سے کیسے چلائیں، سینئر صحافی نے کہا کہ آپ کو یاد ہو گا کہ لندن میں ٹیکسی کا کرایہ اپنی جیب سے دینا پڑا تو بقایا پیسے واپس لیے، یہاں پر ان کے چار چار پانچ پانچ گھر تھے تین ہزار کے قریب ان کے گھر کی سکیورٹی کے لیے گارڈز لگے ہوئے تھے، ان کا رائے ونڈ کا خرچہ اور تہمینہ درانی کا ٹوئٹ آپ کو یاد ہو گا کہ جس دن حکومت ختم ہوئی اس نے کہا کہ تھا کہ آج میرے چالیس کے قریب گارڈ اور مرسڈیز گاڑیاں چلی گئی ہیں، سینئر صحافی نے کہا کہ ان کا مفتا لگا ہوا ہے یہ اپنی جیب سے پیسے خرچ نہیں کر سکتے۔ ان کو سکیورٹی ملی ہوئی ہے ان کو ہمارے خزانے سے پیسے ملے ہوئے ہیں اور اب شہباز شریف کو قیامت نظر آ رہی ہے، اس لیے وہ کہہ رہے ہیں کہ فوج سے بھی بات کر لیں، میں یہاں آ کر نیشنل گورنمنٹ بناؤں گا، کیونکہ ان کے داماد ، بیورو کریٹس اور ان پر خود بہت سارے کیسز ہیں۔