کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) عسکری پارک میں جھولا گرنے کے واقعے کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے جس میں جھولا گرنے کی وجہ بولٹ ٹوٹنے سے اس کی گراریاں سلپ ہونا بتائی گئی ہے۔اتوار کے روز کراچی کے عسکری پارک میں جھولا گر نے کا واقعہ پیش آیا جس میں ایک لڑکی جاں بحق ہوئی اور کئی افراد زخمی بھی ہوئے۔
گورنر سندھ محمد زبیر نے واقعے کا نوٹس لے کر کمشنر اور ایڈیشنل آئی جی کراچی سے رپورٹ طلب کی تھی۔ واقعے کی کرائم سین انویسٹی گیشن ٹیم نے ابتدائی رپورٹ تیار کرلی جس میں بتایا گیا ہے کہ جھولا چلنے کے دوران مین بولٹ ٹوٹ گیا جس سے اس کی گراریاں سلپ ہوئیں اور اس کے باعث جھولا گرا۔ترجمان کمشنر کراچی نے بتایا کہ 15 زخمیوں کو طبی امداد دینے کے بعد اسپتالوں سے فارغ کردیا گیا ہے جب کہ ایک زخمی جناح اور ایک سول اسپتال میں زیر علاج ہے۔چیف سیکریٹری سندھ میجر (ر)اعظم سلیمان نے صوبے بھر کے پارکوں کے جھولے تین روز کے لیے بند کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں، اس دوران تکنیکی انسپکشن کے بعد جھولوں کو کھولا جائے گا۔دوسری جانب بلدیاتی اداروں نے پارک کی ملکیت سے انکار کردیا ہے۔ضلعی شرقی کے ڈسٹرکٹ میونسپل کمشنر اختر شیخ کا کہنا ہے کہ عسکری پارک ہماری ملکیت نہیں ہے جب کہ میونسپل کمشنر ڈاکٹر سیف الرحمان نے بھی ملکیت سے انکار کیا ہے۔کے ایم سی لینڈ ذرائع کا کہنا ہے کہ عسکری پارک 2004 میں کے ایم سی سے لے لیا گیا تھا، 2004 میں پرانی سبزی منڈی یہاں سے سپر ہائی وے منتقل ہوئی تھی، اس سے پہلے پارک کی جگہ کے ایم سی کی ملکیت تھی۔