لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)گزشتہ روز سابق حکمران جماعت ن لیگ کا اہم اجلاس ہوا جس کی اندرونی کہانی بھی سامنے آ گئی۔قومی اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق ن لیگ کے اجلاس میں نوازشریف کے قریبی ساتھی پھٹ پڑے۔ان کا کہنا تھا کہ ریلی میں ٹارگٹ کیوں پورا نہیں ہوا ۔ جلوس کا مقصد نوازشریف کو لینے جانا تھا یا پھر الیکشن کمپین کیلئے کارکنوں کو متحرک کرنا تھا۔ اگر ایسا ہی کرنا تھا تو پھر اتنے جتن کیوں کئے گئے۔
اس طرح نہ تو ہم الیکشن جیت سکتے ہیں اور نہ ہی کارکنوں کو متحرک کر سکتے ہیں۔اب ہم سے کارکن سوال کر رہے ہیں کہ اگر ریلی کو دھرم پورہ میں ہی ختم کرنا تھا تو پھر ائیر پورٹ جانے کا اعلان کیوں کیا؟ اور کئی گھنٹوں تک مال روڈ پر ہی کیوں ریلی رہی۔ لگتا ہے نوازشریف کے خلاف کوئی اور نہیں بلکہ اندر سے ہی سازش کی جا رہی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے اجلاس میں سخت گرما گرمی ہوئی اور نوازشریف کے قریبی ساتھیوں نے اپنا غصہ نکالتے ہوئے کہا کہ لاہور کا شو فلاپ ترین تھا ،ہم باہر تو کہہ سکتے ہیں کہ یہ بڑا شو تھا مگر حقیقت کا اس سے کوئی تعلق نہیں لاہور سے پچاس پچاس ہزار کی لیڈ سے جن حلقوں سے الیکشن جیتے تھے وہاں سے پانچ پانچ سو کارکن بھی نہیں آ ئے اکثر لیڈر تو صرف کارروائی ڈالنے کیلئے اپنے چند لوگوں کے ساتھ آ ئے اور جو کچھ کارکن نکلے ہیں ان میں لیڈروں کا کوئی کمال نہیں وہ صرف نوازشریف کی محبت میں آ ئے ہیں ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک اہم لیگی رہنما نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ ہمیں تو لگتا ہے سب معاملات طے تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں گرما گرمی کے بعد رائے دی گئی کہ نوازشریف کی رہائی کیلئے ایک اور بھرپور مظاہرہ ہونا چاہئے جس پر اجلاس میں شامل اکثر افراد نے کہا کہ تمام لوگ الیکشن میں مصروف ہیں کسی جگہ سے بھی کوئی نہیں آ ئے گا۔
اب ہمیں اس طرف جانے کی بجائے صرف اپنے الیکشن پر توجہ دینی چاہئے اور نوازشریف کے زیادہ سے زیادہ پوسٹرز اور بینرز لگانے چاہئیں اور شہباز شریف کو بھرپور الیکشن کمپین مختلف شہروں میں چلانی چاہئے ۔واضح رہے کہ پیپلز پارٹی اور تحریک اںصاف کی جانب سے بھی مسلسل یہ الزام لگایا جارہا ہے کہ نوازشریف اور مریم نواز کو لندن سے بلا کر ان کیساتھ دھوکا کیا گیا۔