اسلام آباد (نیوز ڈیسک)سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کے طیارے کی اسلام آباد لینڈنگ کی صورت میں سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ۔ذرائع کے مطابق نیو اسلام آباد ایئرپورٹ پر غیر معمولی سیکورٹی انتظامات کیے گئے ہیں، ایئرلائینز کے آفس سمیت تمام دفاتر کو بند کروا دیا گیا، سیکورٹی اداروں اور اے ایس ایف نے ایئرپورٹ کی
سیکورٹی کا ازسرنو جائزہ لیا۔اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اے ایس ایف اہلکاروں کی تعداد میں بھی اضافہ کیا گیا۔جبکہ دوسری جانب لاہور شہر میں موبائل سروس بند کرنے کیلئے حکومت پنجاب نے وفاقی حکومت سے رابطہ کر لیا ہے۔ جبکہ انٹرنیٹ سروس بھی معطل کرنے اورنواز شریف کے استقبال کیلئے پورے ملک سے آنیوالے ن لیگ کے کارکنوں کو روکنے کیلئے موٹر وے اور جی ٹی روڈ بھی بند کئے جانے کی غیر مصدقہ اطلاعات سامنے آئی ہیں جبکہ سینکڑوں کارکنوں کو لاہور شہر سے رات گئے گرفتار کر لیا گیا ہے اور ائیرپورٹ جانیوالے راستوں پر بھی رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں۔دوسری جانب نگران وزیر اطلاعات علی ظفر نے سابق وزیر اعظم نوازشریف اور مریم نواز کو ابوظہبی میں ہی گرفتار کرنے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی حکام کو بیرون ملک گرفتاریوں کا کوئی اختیار نہیں ہے۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیر اطلاعات علی ظفر نے واضح کیا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف اور مریم نوازکوابوظہبی میںگرفتار نہیں کیا گیا ہے، اس حوالے سے خبریں بے بنیاد اورحقائق کے منافی ہیں۔نگران وزیر اطلاعات علی ظفر کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکام کو بیرون ملک گرفتاریوں کا کوئی اختیار نہیں ہے۔اس سے قبل میڈیا میں یہ اطلاعات گردش کررہی تھی کہ نیب ٹیم کی جانب سے نوازشریف اور مریم نواز کو ابوظہبی ایئرپورٹ سے تحویل میں لئے جانے کا امکان ہے، دونوں کو وارنٹ گرفتاری دکھانے کے بعد تحویل میں لیا جائے گا۔