منگل‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

انتخابات میں دھاندلی اورامیدواروں کو جیپ کے نشان کی الاٹمنٹ ن لیگ کے الزامات پر پاک فوج کا دھماکہ خیز ردعمل بھی سامنے آگیا،واضح اور دو ٹوک اعلان کر دیا

datetime 10  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)کونسا الیکشن پاکستان میں ایسا گزرا ہے جس سے پہلے کسی سیاستدان نے پارٹی نہیں بدلی، وہ الیکشن بتائیں جس سے پہلے قبل از انتخابات دھاندلی کے الزامات سیاسی جماعتوں نے نہیں لگائے، پاک فوج پر الیکشن انجینئرڈ کرنے کا الزام افسوسناک ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر۔ تفصیلات کےمطابق ترجمان پاک فوج نے میڈیا بریفنگ کے دوران صحافیوں کےفوج کے الیکشن

کے حوالے سے کردار اور اس پر لگنے والے الزامات کے حوالے سے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ کونسا الیکشن پاکستان میں ایسا گزرا ہے جس سے پہلے کسی سیاستدان نے پارٹی نہیں بدلی، وہ الیکشن بتائیں جس سے پہلے قبل از انتخابات دھاندلی کے الزامات سیاسی جماعتوں نے نہیں لگائے، پاک فوج پر الیکشن انجینئرڈ کرنے کا الزام افسوسناک ہےہم صبر و تحمل کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور 25جولائی تک آپ دیکھیں گے کہ پاک فوج صبر و تحمل سے اپنے فرائض سر انجام دیگی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ فون چلا گیا اور ایک بندے نےکسی کے کہنے پر پارٹی تبدیل کر لی ۔ قصور میںجونیئر فوجی افسر کی جانب سے ریٹرننگ افسر کو لکھے گئے خط کے معاملےپر ترجمان پاک فوج کا کہنا تھاکہ وہ خط اوپن تھا اور اوور سائٹ کا معاملہ ہے ، ہم نے اگر ایک پریس بریفنگ بلانی ہو تو اس میں اتنی کوآرڈینیشن چاہئے ہوتی ہے تو ملک بھر میں الیکشن میں فوج کی جانب سے سکیورٹی امور سر انجام دینے کیلئے بھی کوآرڈینیشن چاہئے ہوتی ہے تو ایسے میں ایک جونیئر فوجی افسر کی طرف سے کوآرڈینیشن اور اس حوالے سے امور کیلئے میٹنگ کیلئے ریٹرننگ افسر کو خط لکھا گیا تو یہ کوئی اتنی بڑی بات نہیں اور وہ خط اوپن تھا ۔ اور اس حوالے سے الیکشن کمیشن میں ایک تھری سٹار جنرل نے جا کر غلطی تسلیم کی ہے جو کہ ثابت کرتی ہے کہ

فوج اپنے کردار کو واضح اور شفاف طریقے سے نبھانے کیلئے پرعزم ہے۔ اتنے بڑے پیمانے پر انتظامات کے دوران اس قسم کے واقعات پیش آنا الیکشن دھاندلی نہیں ہے، ملتان میں انتخابی امیدوار پر حساس اداروں کے اہلکاروں کی جانب تشدد کے واقعہ پر ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ اس انتخابی امیدوار کے خلاف ڈیڑھ دو سال قبل محکمہ زراعت میں کیس تھا اور اس حوالے سے حساس اداروں

کا کوئی کردار نہیں ۔ سوشل میڈیا پر بھی اس حوالے سے چلا کہ محکمہ زراعت نے اپنے اہلکاروں کی جانب سے تشدد کے واقعہ کی تردید کی ہے تو محکمہ زراعت کے ریکارڈ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اس انتخابی امیدوار کا معاملہ محکمہ زراعت میں چل رہا ہے کہ نہیں، پاک فوج نہایت واضح انداز میں اس بات کی تردید کرتی ہے کہ پاک فوج کے زیر انتظام کسی بھی حساس ادارے کا کوئی اہلکار

اس واقعہ میں ملوث نہیں۔ جیپ کے نشان پر پوچھے گئے سوال پر پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ انتخابی نشان پاک فوج انتخابی امیدواروں کو الاٹ نہیں کرتی یہ کام الیکشن کمیشن کا کام ہے ، پاک فوج کا اس حوالے سے کوئی کردار نہیں۔ جیپ کے رنگ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ ہر چیز کو شک کی نظر سے نہ دیکھا جائے، میڈیا کا کسی بھی ریاست میں ایک اہم کردار ہوتا ہے۔ ایسے رنگ والی جیپیں پاک فوج کے زیر استعمال نہیں یہ رنگ انتخابی امیدوار ہی استعمال کرتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…