اسلام آباد (نیوز ڈیسک) نگران وزیرِاعظم جسٹس (ر) ناصر الملک کا کہنا ہے کہ ملک کو درپیش پانی کے بحران پر قابو پانے کے لئے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔ چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین نے وزیراعظم کو پانی و بجلی کی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ دیامربھاشا اور مہمند ڈیم منصوبوں پر کام رواں مالی سال کے دوران شروع ہو جائے گا۔
وزیرِاعظم کو واپڈا کے منصوبوں بالخصوص دیامربھاشا اورمہمند ڈیموں کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔اس موقع پر چیئرمین واپڈا نے کہا کہ واپڈا نے 2017 سے اب تک 4 میگا منصوبے مکمل کئے، منصوبوں سے ڈیرہ بگٹی کی 72ہزار ایکڑ اراضی سیراب ہو گی، جبکہ منصوبوں سے 2487میگاواٹ پن بجلی قومی نظام میں شامل ہو گی۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ دیامربھاشا اور مہمند ڈیم کے منصوبوں پر کام رواں مالی سال کے دوران ہی شروع ہو جائے گا۔ دیامربھاشا ڈیم میں آٹھ اعشاریہ ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہو گی اور اس سے ساڑھے چار ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہو گی۔چیئرمین واپڈا نے بتایا کہ مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ میں ایک اعشاریہ دو ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش اور آٹھ سو میگاواٹ بجلی بھی پیدا کرنے کی صلاحیت ہو گی۔چیئرمین واپڈامزمل حسین نے نگران وزیراعظم کو بتایا کہ واپڈا نے اگست 2017ء کے بعد سے ڈیرہ بگٹی بلوچستان میں 72 ہزار ایکڑ اراضی کو سیراب کرنے اور دو ہزار چار سو ستاسی میگاواٹ پن بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کرنے کے لئے بڑے منصوبے مکمل کیے ہیں۔ مکمل منصوبوں میں کچھی کنال کا فیز ون، گولن گول، تربیلا کا چوتھا توسیعی منصوبہ اور نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ شامل ہیں۔انہوں نے بتایا کہ کرم تنگی ڈیم کا پہلا مرحلہ 2020ء میں مکمل ہو جائے گا، نگران وزیرِاعظم جسٹس (ر) ناصرالملک نے پانی اور پن بجلی کے شعبوں میں منصوبوں پرعملدرآمد کے لئے واپڈا کے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔