لاہور (نیوز ڈیسک) دیا مربھاشااور مہمند ڈیم کے دو اہم منصوبوں کی تیز تر تکمیل کے لئے سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے 4جولائی کے تاریخی فیصلے کے بعد امپلی منٹیشن کمیٹی برائے دیا مربھاشا اور مہمند ڈیم کا سیکرٹریٹ اسلام آباد میں قائم کردیا گیا ۔چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین امپلی منٹیشن کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے خدمات سرانجام دیں گے جبکہ جوائنٹ سیکرٹری وزارتِ آبی وسائل سید مہر علی شاہ کو کمیٹی کا سیکرٹری تعینات کیا گیا ہے۔
امپلی منٹیشن کمیٹی کا پہلا اجلاس 12جولائی کو اسلام آباد میں واقع کمیٹی کے سیکرٹریٹ میں منعقد ہوگا۔دریں اثناء سپریم کورٹ نے وزرات خزانہ کی جانب سے ملک میں ڈیم کی تعمیر کے لیے کھولے جانے والے بینک اکاؤنٹ کا نوٹس لے لیا۔ پیر کو چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ میں ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔اس دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اسٹیٹ بینک یہ تاثر قائم کر رہا ہے کہ ڈیم کی تعمیر کیلئے اکاونٹ حکومت نے بنایا، اسٹیٹ بینک نے ہمیں تکلیف پہنچائی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اسٹیٹ بینک نے اکاؤنٹ کھولنے میں 3 دن لگادئیے ٗ اسٹیٹ بینک ہمیں ایک جگہ سے دوسری جگہ گھماتا رہا جبکہ لوگ ڈیم کیلئے پیسے لے کر گھوم رہے ہیں، ڈیم کیلئے پیسے دینے والوں کے ہاتھ چومنے چاہئیں۔دوران سماعت جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ اسٹیٹ بینک آسانیاں پیدا کرنے کے بجائے مشکلات کھڑی کررہا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ سپریم کورٹ کے قائم کردہ فنڈ میں پیسے نہیں دئیے جارہے، کل کوئی کہہ رہا تھا کہ ہم اپنے کپڑے بیچ کر ڈیم بنائیں گے ٗبیچیں اپنے کپڑے، چپلیں اور فنڈ میں پیسے دیں، پہلے کیوں چپلیں اور کپڑے نہیں بیچے گئے؟عدالت میں سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ نے فنڈز قائم کیے ہیں، کسی کو کمیشن نہیں کھانے دیں گے، ڈیم کے لیے قائم فنڈ میں ایک دھیلے کی بھی کرپشن نہیں ہونے دیں گے،
ڈیم کے لیے بنائے گئے اکاونٹ کا آڈٹ ہوگا، ہم خود پہرہ دیں گے، یہ فنڈز سپریم کورٹ نے قائم کیے ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آج کے انگریزی اخبارات دیکھیں فنانس ڈویژن کی جانب سے کیا چھپا ہوا ہے، ہمیں پیغامات آرہے ہیں کہ حکومت پر اعتماد نہیں، لوگوں کا کہنا ہے کہ ہم حکومت کے بنائے گئے اکاؤنٹ میں پیسے نہیں دیں گے۔دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ وزارت خزانہ نے ڈیم کے لیے اکاؤنٹ کھولا ہے، اٹارنی جنرل وزیر اعظم سے بات کرکے عدالت کو بتائیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آنے والے دو چیف جسٹس صاحبان کو بھی کہ دیں وہ بھی نگرانی کریں گے۔بعد ازاں عدالت نے سیکریٹری فنانس کو (آج)10 جولائی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔