راولپنڈی(مانیٹرنگ ڈیسک) احتساب عدالت سے سزا یافتہ مجرم کیپٹن(ر)صفدر کو پناہ دینے ، گرفتاری میں مزاحمت ، دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ریلی نکالنے اور کار سرکار میں مداخلت پر سینیٹر چودھری تنویر اور این اے 62 سے قومی اسمبلی کے امیدوار بیرسٹر دانیال سمیت 15 لیگی رہنماؤں اور 100 سے زائد کارکنوں کے خلاف تھانہ سٹی ، تھانہ وارث خان اور تھانہ نیوٹاؤن میں تین مقدمات درج کر لئے گئے ۔
تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز احتساب عدالت سے سزا یافتہ کیپٹن(ر) صفدر کے راولپنڈی سے اچانک منظر عام پر آ کر دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ریلی نکالنے ، گرفتاری میں مزاحمت کرنے اور کار سرکار میں مداخلت کرنے پر کیپٹن(ر)صفدر ، سینیٹر چودھری تنویر ، بیرسٹر دانیال چودھری ، راجہ حنیف ، شیخ ارسلان حفیظ ، ضیاء اللہ شاہ ، ملک شکیل اعوان اور حنیف عباسی سمیت 15 مسلم لیگی رہنماؤں اور 100 سے زائد کارکنوں کے خلاف راولپنڈی کے تین تھانوں میں مقدمات درج کر لئے گئے ہیں۔ پہلا مقدمہ تھانہ سٹی میں سب انسپکٹر محمد عارف کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں انتخابی ضابطہ اخلاق اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی اور دیگر دفعات شامل ہیں ۔دوسرا مقدمہ تھانہ وارث خان کے ایس ایچ او کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں دفعہ 144 کے علاوہ ایمپلی فائر ایکٹ دفعات شامل ہیں جبکہ تیسرا مقدمہ تھانہ نیو ٹاؤن میں درج کیا گیا جس میں کار سرکار میں مداخلت اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی دفعات شامل ہیں ۔ واضح رہے کہ 6 جولائی کے روز سے احتساب عدالت سے سزا یافتہ ہونے کے بعد روپوش ہونے والے کیپٹن(ر)صفدر مقدمہ کو مبینہ طور پر ملک شکیل اعوان اور سینیٹر چودھری تنویر نے پناہ دے کر گرفتاری سے بچائے رکھا اور اتوار کے روز راجہ بازار سے ریلی کی قیادت کرتے ہوئے سکستھ روڈ پر این اے 62 کے امیدوار بیرسٹر دانیال چودھری کے انتخابی دفتر پہنچ کر خودکو نیب حکام کے حوالے کیا ۔ لیکن اس تمام تر ہلچل اور سنسنی پھیلانے اور گرفتاری میں رکاوٹ ڈالنے والے تمام افراد کے خلاف مقدمات درج کرنے کے لئے نیب حکام نے دباؤ ڈالا جس کے نتیجے میں تین مختلف تھانوں میں مقدمات درج کئے گئے تاہم گرفتاریوں کا سلسلہ ابھی شروع نہیں ہو سکا ہے ۔